کراچی(نیوز ڈیسک) سیاہ ٹراؤزر اور ٹی شرٹ کے اوپر سیاہ جیکٹ پہنے، آنکھوں پر کالا چشمہ سجائے ماڈل گرل ایان علی اپنے سکیورٹی گارڈز کے جھرمٹ میں گاڑی سے اتر کر سندھ ہائیکورٹ کی بلڈنگ میں داخل ہوئیں۔سکیورٹی گارڈز کے حصار میں ہی ماڈل گرل کورٹ روم میں داخل ہوئیں جبکہ انکے وکیل سردار لطیف کھوسہ ساتھی وکیل قادر خان مندوخیل کے ساتھ پہلے ہی عدالت پہنچ گئے تھے۔ سردار لطیف کھوسہ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ایان علی نے منی لانڈرنگ نہیں کی اور نہ ہی ان کے خلاف ایسا کوئی مقدمہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنا بدنیتی ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ ہوئی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ ایان علی فنکارہ ہیں وہ بیرون ملک کنٹریکٹ کی بات تو کرتی ہیں لیکن اس کا کوئی ثبوٹ نہیں پیش کیا گیا۔ عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔