پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں‘ نصراللہ

datetime 17  فروری‬‮  2016 |

لاہور (نیوز ڈیسک)اسرائیل کی دیرینہ دشمن ہونے کی دعوے دار لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کہا ہے کہ ان کی جماعت کا اسرائیل کے وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ان کا کہنا ہے کہ خطے بعض عرب ممالک دشمن کے ایجنٹ ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حزب اللہ کے ایک مقرب ٹی وی پر نشر کیے گئے خطاب میں حسن نصراللہ نے لبنان کی داخلی سیاسی اور امن وامان کی صورت حال کو یکسرنظرانداز کیا۔حسن نصراللہ کی تازہ تقریر ایک ایسے وقت میں نشر کی گئی جب لبنان میں سابق مقتول وزیراعظم رفیق حریری کی برسی کی تقریبات منائی جا رہی ہیں۔اپنی تقریر میں حسن نصراللہ نے اسرائیلی دھمکیوں کو بھی زیادہ اہمیت نہیں دی حالانکہ اسرائیل دھمکی آمیز لہجے میں حزب اللہ پر جوہری بم حاصل کرنے کا الزام عاید کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چند ایک میزائل اسرائیل کی جانب سے درپیش خطرے کی روک تھام کے لیے تیار ہیں۔ یہ میزائل لبنان کے خلاف اسرائیلی دشمن کی کسی بھی جارحیت کو روکنے کےلیے استعمال کیے جائیں گے۔حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تیسری جنگ میں فوج، لبنانی قوم اور مزاحمتی قوتیں ملک کر پورے عزم کے ساتھ لڑیں گی اور دشمن کو چاروں شانے چت کر دیں گی۔ حزب اللہ کی عسکری صلاحیت اور تزویراتی حکمت عملی سے اسرائیل کے عزائم خاک میں ملائے جائیں گے۔ان تمام دھمکیوں کے علی الرغم حسن نصراللہ نے ماضی کے بیانات کے برعکس کہا کہ ان کی جماعت اسرائیل کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا کوئی پروگرام نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اسرائیل کے لیے اس لیے خطرہ ہے کیوکہ جماعت فلسطین میں اسرائیل کے توسیعی منصوبوں اور مشرق وسطیٰ میں صہیونی ریاست کی اجارہ داری کے خلاف ہے۔شام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حسن نصراللہ نے حسب روایت اہل سنت مسلک کے عرب ممالک کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے شام کے بحران کےحل کے لیے بعض سنی ممالک پر مشتمل اتحاد کی تشکیل کی تجویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خلیجی ممالک نے شام کے بحران کو گھمبیر کیا ہے۔ یہ ممالک دشمن کے ایجنٹ ہیں۔شام میں داعش کے خلاف ترکی اور سعودی عرب کی مشترکہ عسکری تیاریوں پربھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ شام میں ان ملکوں کی مداخلت داعش کے خلاف نہیں بلکہ ان کا ہدف بشارالاسد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کا شام میں فوجی مداخلت سے گریز مسئلے کے حل میں مدد گار ہو سکتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…