لاہور(نیوز ڈیسک) نصرت فتح علی خان کی آخری نشانی یعنی سکیم موڑ چوک میں موجود ان کا سرگم سٹوڈیو بھی اورنج لائن ٹرین منصوبہ کی زد میں آگیا۔ قومی اخبار کے مطابق نصرت فتح علی خان اسی سٹوڈیو میں اپنی غزلوں کو حتمی طورپر دیکھتے تھے لیکن اس کو منہدم کرنے کے لیے بلڈوزرز منگوالیے گئے ہیں۔ بتایاگیاہے کہ اس جائیداد کے موجود ہ مالک رضاشاہ کو بیس لاکھ روپے کی پیشکش کی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سرگم سٹوڈیو کی طرف سے ٹرین منصوبے کے
آصفہ اور بختاور نے بھی دبئی میں بلا اٹھا لیا
لیے نغمہ ریکارڈ کرنے کیلئے اپنی خدمات کی فراہمی کی پیشکش کی گئی تھی لیکن انتظامیہ نے اسے ہی ختم کرنے کی ٹھان لی جبکہ رضاشاہ تاحال جگہ کا قبضہ چھوڑنے پر تیار نہیں۔رضاشاہ نے قومی اخبار کو بتایاکہ ا±نہوں نے ذاتی طورپراسی جگہ پر نصرت فتح علی خان کو ’علی داملنگ اور جوگی دے نال ‘ جیسی قوالیاں پروڈیوس کرتے دیکھاہے