پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

مصباح الحق نے میڈیا کو وارننگ دیدی

datetime 24  جنوری‬‮  2015 |

کرائسٹ چرچ(نیوز ٹو ڈے)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے واضح کیاہے کہ مکمل فٹ اوربھرپور فارم میں ہوں،ان فٹ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،ٹیم کی قیادت کےلئے پوری طرح تیار ہوں،یادگار کامیابی پر ون ڈے کا اختتام چاہتا ہوں، ٹیم میں فاتح بننے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے ، منظم کرکٹ کھیلنی ہوگی۔غیر ملکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مکمل فٹ اوربھرپور فارم میں ہوں،ان فٹ ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ،ٹیم کی قیادت کےلئے پوری طرح تیار ہوں،میڈیا اسی کبریں نہ پھیلائے جس سے میگا ایونٹ کی تیاریوں کے دوران کھلاڑیوں کا مورال گرے۔مصباح الحق نے واضح کیا کہ انہیں اپنی فٹنس کے بارے میں کسی بھی قسم کا شک وشبہ نہیں ہے وہ فٹ ہیں اور عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کی قیادت کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔انھوں نے کہا کہ فٹنس ٹیسٹ کی رپورٹ کے مطابق ان کی موجودہ فٹنس گذشتہ فٹنس ٹیسٹ کی رپورٹ سے بھی بہتر ہے۔مصباح الحق نے کہا کہ پوری توانائی کے ساتھ ورلڈ کپ کھیل کر محدود اوورز کی کرکٹ سے رخصت ہونا چاہتا ہوں اور یہ فیصلہ میں نے کافی پہلے سوچ کر کرلیا تھا۔ورلڈ کپ کے بعد ون ڈے انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ ’میں پوری توانائی کے ساتھ ورلڈ کپ کھیل کر محدود اوورز کی کرکٹ سے رخصت ہونا چاہتا ہوں اور یہ فیصلہ میں نے کافی پہلے سوچ کر کرلیا تھا۔‘وہ پہلے مرحلے میں ون ڈے اور پھر ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہیں گے اور یہ بھی انہیں معلوم ہے کہ یہ کب ہوگا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ درست وقت پر ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ ان کا آخری ٹورنامنٹ ہے اور وہ پوری کوشش کریں گے کہ اپنی تمام ترصلاحیتوں کو بروئے کار لائیں اور ایک ایسی کارکردگی کے ساتھ ون ڈے سے رخصت ہوں جو انہیں ہمیشہ خوشی اور اطمینان کا احساس دلاتی رہے۔مصباح الحق نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں میں فاتح بننے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے تاہم اس کے لیے انہیں منظم کرکٹ کھیلنی ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ون ڈے سے ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے پاس کافی وقت ہوگا کہ وہ مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹیم اور کپتان تیار کرسکے۔مصباح الحق سے جب پوچھا گیا کہ ون ڈے انٹرنیشنل میں آپ کے کریئر کا سب سے اہم واقعہ کونسا رہا تو انھوں نے 2013 میں جنوبی افریقہ میں پاکستانی ٹیم کی ون ڈے سیریز کی جیت کو سب سے قابل ذکر کارکردگی قرار دیا کہ یہ پہلی ایشیائی ٹیم تھی جس نے جنوبی افریقی سرزمین پر ون ڈے سیریز جیتی۔مصباح الحق نے کہا کہ یقیناً ان کی یہ خواہش ہے کہ وہ ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنی پہلی سنچری اسکور کریں لیکن انھوں نے کبھی بھی سنچری کے بارے میں اس طرح نہیں سوچا کہ بس یہ ہوجائے اور ٹیم کے کام نہ آئے۔ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آپ کی کوئی بھی ایسی اننگز جو ٹیم کے کام آئے وہ سنچری سے زیادہ اہم ہوتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…