اسلام آباد (نیو زڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی ( ولی ) کی سربراہ اور سینئر سیاستدان بیگم نسیم ولی خان نے کہا ہے کہ اخبار کی سرخی مجھے سیاست میں لے آئی ولی خان سے شادی سیاسی بندھن تھا لیکن وہ مثالی شوہر ثابت ہوئے باچا خان کی شخصیت نہایت متاثر کن تھی گاندھی خاندان سے پہلے جیسے روابط نہیں رہے ایک انٹرویو میں بیگم نسیم ولی خان کا مزید کہنا ہے کہ بھٹو کا رویہ غیر سیاسی تھا خان صاحب نے جمہوری اقدار کے لئے شیخ مجیب کی حمایت بے نظیر کے طرز تکلم نشت وبرخاست کی گرویدہ ہو گئی تھی ناگہانی موت پر بہت دکھ ہوا عمران خان بہترین کھلاڑی و منتظم ہیں اسفندر یار ولی کی غلط پالیسیز سے پارٹی طالبان کے زیر عتاب آئی مجبوراً گوشہ نہیتی ترک کرنا پڑی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب یحییٰ خان کا دور حکومت تھا اور انتخابات کا اعلان ہوا تو باچا خان ریسٹ ہاﺅس میں نظر بند تھے اور ولی خان لندن میں زیر علاج تھے اس دوران پاکستان میں پیپلزپارٹی اور مشرقی پاکستان میں مجیب الرحمان کی حکومت بن گئی یحییٰ خان نے ولی خان کو بلایا تو وہ ان کے پاس آنے کی بجائے ڈھاکہ چلے گئے اور پاکستان کو دو لخت ہونے سے بچانے کی کوشش کرتے رہے۔