ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی حکومت کے قوانین کے تحت اگر کوئی ملازمت دہندہ کسی غیرملکی کی تنخواہ ادا کرنے میں 3 ماہ تک تاخیر کرتا ہے تو وہ ورکرز اپنا کفیل تبدیل کرنے کا حق رکھتا ہے۔ سعودی وزیرمحنت مفرج الحقبانی کا کہنا ہے کہ جن تارکین وطن کو تنخواہ وقت پر نہ ملے وہ فوری طور پر اسپانسرشپ تبدیل کر سکتے ہیں۔وہ ویڈیو لنک کے ذریعے جدہ،رفحاءاوردوادمی میں مقیم غیرملکیوں کی شکایات سن رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ وزارت محنت کو تارکین وطن کی طرف سے تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کی کئی شکایات موصول ہوتی ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں ویڈیو کال سروس متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے ملازم اور ملازمت دہندہ دونوں براہ راست وزارت محنت یا مجھ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔“الحقبانی نے کہا ہے کہ ویڈیو کال سروس کے لیے تارکین وطن کو 19911نمبر ڈائل کرنا ہو گا۔ اس وقت سعودی عرب میں 60لیبر دفاتر موجود ہیں جو ویڈیو کال سروس کی سہولت مہیا کر رہے ہیں۔اس سروس کے متعارف کروائے جانے کے بعد تارکین وطن کو بنفس نفیس دفاتر میں جانے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ کہیں سے بھی کال کرکے دفتر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔لحقبانی کا کہنا تھا کہ ”تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر سعودی لیبر قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی ملازمت دہندہ 3ماہ تک تنخواہ نہیں دیتا تو ورکرز ملازمت تبدیل کر سکتا ہے۔ اگر ملازمت دہندہ تنخواہ اور ہرجانے کی رقم ادا کرکے ملازم کو اپنے پاس روکنا چاہے تو ہم اس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔