ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ریڈاراورکمپیوٹرپروگرام کے ذریعے دنیا کے خشک علاقوں میں زیرِزمین پانی کی کامیاب تلاش

datetime 6  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(نیوز ڈیسک) فرانس کے ماہرِ ارضیات نے سیٹلائٹ تصاویر اور سافٹ ویئر کی مدد سے زمین کے نیچے چھپے آبی ذخائر کا پتا لگانے کے کامیاب تجربات کیے ہیں۔فرانسیسی ماہرارضیات کے مطابق ان کے طریقے سے زمین کی پرتوں کو ایسے دیکھا جاسکتا ہے جس طرح کوئی پیاز کے چھلکے اتار کر اس کے اندر جھانکتا ہے، اس طرح دنیا کے پیاسے ترین علاقوں مثلاً سوڈان، کینیا، ایتھیوپیا اور دیگر ممالک میں پانی تلاش کیا جاسکتا ہے جب کہ اس نظام کو مجموعی طور پر واٹیکس سسٹم کا نام دیا گیا ہے جو 2002 میں بنایا گیا تھا۔ماہرین کے مطابق واٹیکس میں زمینی سطح کی گہرائی تک دیکھنے والے ریڈار سے مدد لی جاتی ہے جو زمین سے 30 فٹ بلند طیاروں اور خلا میں موجود سیٹلائٹ میں نصب ہوتے ہیں اور ریڈار کے ذریعے زمین پر موجود نمی کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے، اسے گراو¿نڈ پینیٹریٹنگ ریڈار کہا جاتا ہے جس میں ریڈار شعاعیں زمین کی گہرائی میں جاکر وہاں پتھر اور پانی سے ٹکرا کر پھیلتی ہیں اور اسے ریڈار پر دیکھا جاسکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ان تصاویر اور نقشوں کو ایک کمپیوٹر سافٹ ویئر سے گزارا جاتا ہے جو 700 میٹر گہرائی تک دیکھ سکتا ہےاور اس گہرائی تک پانی موجود ہوتا ہے، اس ڈیٹا کو عام کرکے امدادی کارکن ایک لیپ ٹاپ سے ڈیٹا کو دیکھ کر پانی نکالنے کے لیے کسی جگہ پر کھدائی کا فیصلہ کرسکتا ہے کیونکہ ریڈار اسکرین پر پانی چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے اور یہ 94 فیصد درستگی کے ساتھ زیرِ زمین پانی کی پیش گوئی کرسکتا ہے۔ فرانسیسی ماہر نے 2013 میں کینیا کے خشک ترین علاقے ترکانہ میں زیرِزمین ایک بڑی جھیل دریافت کی تھی جو 320 میٹر گہرائی میں موجود تھی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…