نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے دورہ پاکستان اورافغانستان کے بعد بھارت نے اسرائیل کی مدد سے طویل فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے اور زمین سے فضاءمیں فائر کرنے والے ایک نئے میزائل سسٹم کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے ،بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی دفاعی حکام نے بتایاکہ بھارت نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے اور یہ ’باراک 8 میزائل سسٹم‘ اسرائیل کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ فضائی دفاعی نظام بھارتی بحری جہازوں کو دشمن کے ہوائی جہازوں سے فائر کیے جانے والے میزائلوں اور راکٹوں سے محفوظ رکھنے کے لیے موثر ثابت ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق یہ میزائل بیس سے ایک سو بیس کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔بھارتی بحریہ کے ایک عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھاکہ یہ ایک نئی جنریشن کا سسٹم ہے اور بھارتی دفاعی صلاحیتوں کے لیے ایک بہت بڑی چھلانگ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نومبر میں اسی میزائل کا اسرائیلی بحریہ پلیٹ فارم سے کامیاب تجربہ کیا گیا تھا لیکن آج پہلی مرتبہ اس کا سمندر میں تجربہ کیا گیا ہے،یہ میزائل نظام بھارت کے سرکاری ادارے ’ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن‘ اور اسرائیل کی ’ایرو سپیش انڈسٹریز‘ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے اور اس نظام کی مالیت ایک عشاریہ چار ارب ڈالر ہے۔ بھارت کے قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی ملکی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کا اعلان کر چکے ہیں اور آئندہ عشروں کے دوران فوج کو اپ گریڈ کرنے کے لیے دو سو پچاس ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔اس فضائی دفاعی نظام میں دشمن کے میزائل کا پتا لگانے والے ریڈار بھی شامل ہیں۔ یہ فضائی دفاعی نظام دنیا کے صرف چند ممالک کے پاس ہے، جن میں امریکا، فرانس، برطانیہ اور اسرائیل شامل ہیں۔ اسرائیل کا شمار بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والے تین بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔دریں اثناءاسرائیل بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔ نریندر مودی کے دور اقتدار میں بھارت اور اسرائیل کے دفاعی تعلقات کھل کر سامنے آئے ہیں کیونکہ ہندو قوم پرست جماعت اسرائیل کو فطری اتحادی سمجھتی ہے۔بھارت اور اسرائیل کے مابین تازہ گرمجوشی کا آغاز اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور بھارتی وزیر اعظم کی اس ملاقات کے بعد شروع ہوا ہے، جو گزشتہ برس نیویارک میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے دونوں حکومتوں کے متعدد وفود ایک دوسرے کے ملکوں کا دورہ کر چکے ہیں۔ 1992ءمیں سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد موشے ڑالون اسرائیل کے وہ پہلے وزیر دفاع تھے، جنہوں نے گزشتہ برس بھارت کا دورہ کیا تھا۔بھارتی دفاعی ماہرین کے نے اس میزائل تجربے کے بعد کہاہے کہ بھارتی میزائل تجربہ ناکام ہواہے اورپاکستان کومیزائل ٹیکنالوجی میں بھارت سے برتری حاصل ہے