اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

ایئر ایشیا کے تباہ ہونے والے جہاز کے بلیک باکس کا سگنل موصول

datetime 9  جنوری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جکارتہ۔۔۔۔۔ایئر ایشیا کا یہ جہاز 28 دسمبر کو انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہا تھا کہ خراب موسم کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔انڈونیشیا سے سنگاپور جانے والے ایئر ایشیا کے جہاز کے ملبے کو تلاش کرنے والے ریسکیو حکام کے مطابق انھیں بحیرہجاوا میں جہاز کے ممکنہ بلیک باکس کا سگنل موصول ہوا ہے۔اب تک ریسکیو ٹیموں نے 46 لاشیں سمندر سے برآمد کر لی ہیں۔ حکام کا اندازہ ہے کہ فیوزیلاڑ یعنی جہاز کا مرکزی حصہ جہاں مسافر بیٹھتے ہیں میں بیشتر مسافروں کی لاشیں ہیں۔ تاہم ابھی تک فیوزیلاڑ نہیں مل پایا۔انڈونیشیا کی مسلح افواج کے کمانڈر جنرل موایلڈوکو نے بی بی سی کو بتایا کہ خوطہ خوروں کی مدد سے سگنل کے مقام کی تلاش جاری ہے۔حکام کے مطابق سگنل اس مقام کے نزدیک سے موصول ہوا ہے جہاں سے جہاز کی دم ملی تھی جس کی وجہ سے یہ امکان ہے کہ بلیک باکس طیارے کے مرکزی حصے سے الگ ہو دوسری جگہ پر گر گیا ہو۔طیارے کے حادثے میں کوئی مسافر زندہ نہیں بچ سکا ہے
انڈونیشیا کی نیشنل ٹرانسپورٹ سیفٹی کمیٹی کے ایک اہلکار کے مطابق انھیں جہاز کا ملبہ تلاش کرنے والے اہلکاروں کی جانب سے سگنل کے موصول ہونی کی تصدیق ہوئی ہے اور ہمارے خیال میں یہ جہاز کا بلیک باکس ہی ہے اور خوطہ خوروں کو اس کی تصدیق کرنی ہے۔ بدقسمتی سے بلیک باکس طیارے کے دم سے الگ ہو گیا تھا اور اب خوطہ خوروں کو اس کی اصل جگہ کی نشاندہی کرنی ہے۔اس سے پہلے جمعرات کو جہاز کے ملبے کی تلاش کے سرچ اور ریسکیو مشن کے سربراہ بمبانگ سولیئستو کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بحیرہ جاوا میں جہاز کا پچھلا حصہ مل گیا ہے لیکن اس میں سے بلیک باکس اور فلائیٹ ریکارڈ نہیں مل سکا تھا۔بلیک باکس کی مدد سے تفتیش کاروں کو اس جہاز کے تباہ ہونے کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔ایئر ایشیا کا یہ جہاز 28 دسمبر کو انڈونیشیا کے دوسرے بڑے شہر سورابایا سے سنگاپور جا رہا تھا کہ خراب موسم کے دوران گر کر تباہ ہو گیا۔ جہاز پر 162 افراد سوار تھے۔اس وقت جہاز کے ملبے اور لاشوں کی تلاش میں مختلف ملکوں کے 30 جہاز حصہ لے رہے ہیں۔اس کے علاوہ چھ ہوائی جہاز اور 14 ہیلی کاپٹر بھی ان کارروائیوں میں شامل ہیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…