جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

ملا اختر منصور کی حالت تشویشناک ہے‘ افغان حکومت کا دعویٰ،

datetime 4  دسمبر‬‮  2015 |

کابل(نیوز ڈیسک)افغانستان کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے تصدیق کی ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا منصور اختر پاکستان میں فائرنگ کے ایک واقعے میں زخمی ہو گئے ہیں۔تاہم افغان طالبان کے ترجمان ان اطلاعات کی تردید کر رہے ہیں لیکن بدھ سے طالبان ذرائع ملا منصور اختر کے زخمی ہونے کی تصدیق کر رہے ہیں۔جمعرات کو افغانستان میں صدر اشرف غنی کے بعد اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان دیا ہے کہ افغان طالبان کے سربراہ ملا منصور اختر پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے نواح میں دو دن قبل مسلح تصادم میں زخمی ہوئے۔’افغان اور بین الاقوامی میڈیا نے طالبان کے ایک دھڑے کے سربراہ ملا اختر منصور کے زخمی ہونے کی رپورٹیں شائع کی ہیں۔ افغانستان کی حکومت ان اطلاعات کی تصدیق کرتی ہے کہ ملا منصور اختر زخمی ہوئے ہیں لیکن ان کی ہلاکت کی خبروں سے متعلق حکومت کے پاس کوئی اطلاعات نہیں ہیں۔‘فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے ایک ترجمان سلطان فیضی کا کہنا ہے کہ’ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ملا اختر ہلاک ہو گئے ہیں یا زندہ ہیں۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ان کی حالت تشویشناک ہے۔‘بدھ کو طالبان ذرائع نے بتایا تھا کہ ملا منصور اختر فائرنگ میں شدید زخمی ہو گئے۔ذرائع کے مطابق فائرنگ کا واقعہ صوبہ بلوچستان کے علاقے کچلاک میں پیش آیا۔ تاہم طالبان کے ایک ترجمان نے کسی مسلح جھڑپ اور ملا منصور اختر کے زخمی ہونے کی خبروں کی تردید کی ہے جبکہ بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ کوئٹہ کے قریب ملا اختر منصور کے زخمی ہونے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔افغان طالبان کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ایک ملاقات میں بحث کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ ملا منصور اختر اس میں شدید زخمی ہو گئے۔طالبان ذرائع کے مطابق بظاہر فائرنگ کا واقعہ اچانک ہی پیش آیا اور اس کی پہلے سے منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔طالبان کے دیگر کئی ذرائع نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ملا منصور اختر اور ان کے محافظ ایک دوسرے عسکریت پسند عبداللہ سرحدی کے گھر موجود تھے جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ان اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ’یہ افواہیں بالکل بے بنیاد ہیں۔ ملا منصور اختر مکمل طور پر صحت مند ہیں اور ان کے ساتھ کچھ نہیں ہوا۔‘جولائی میں افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی ہلاکت کے اعلان کے بعد سے شدت پسند گروپ کی قیادت کا معاملہ اختلافات کا شکار رہا ہے۔ملا عمر کی جگہ ملا اختر منصور کو طالبان کا نیا امیر مقرر کیا گیا تھا۔ لیکن ابتدا میں ملا عمر کے بعض حامیوں کی جانب سے اس فیصلے کی مخالفت کی گئی تھی۔تاہم رواں برس ستمبر میں افغان طالبان کا دعویٰ سامنے آیا کہ وہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے نئے رہنما ملا اختر محمد منصور کی سربراہی میں متحد ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…