کراچی(نیوز ڈیسک) بین الاقوامی سطح پر پٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر کموڈٹیز کی قیمتوں میں کمی اور غیرملکیوں کی جانب سے سرمائے کے انخلا پر دباو¿ بڑھنے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کومعمولی نوعیت کی تیزی کے بعد مندی کے اثرات دوبارہ غالب ہوئے جس سے انڈیکس کی34200 پوائنٹس کی حد دوبارہ گرگئی۔48.62 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے7 ارب91 کروڑ83 لاکھ16 ہزار143 روپے ڈوب گئے۔ ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں، دیگر آرگنائزیشنز اور بروکرز کی جانب سے مجموعی طور پر33 لاکھ1 ہزار784 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی۔جس سے ایک موقع پر13 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے15 لاکھ61 ہزار362 ڈالر اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے17 لاکھ40 ہزار422 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلاکیا گیا جس سے مارکیٹ مندی کے گرداب میں چلی گئی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 119.78 پوائنٹس کی کمی سے 34144.78 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 100.39 پوائنٹس کی کمی سے 20207.15 اور کے ایم آئی30 انڈیکس256.08 پوائنٹس کی کمی سے 57047.32 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 8.29 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ14 لاکھ83 ہزار850 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار364 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں167 کے بھاو¿ میں اضافہ 177 کے داموں میں کمی اور20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاو¿369 روپے بڑھکر8900 روپے اور فروز سنز لیب کے بھاو¿29.80 روپے بڑھ کر871.23 روپے ہوگئے جبکہ محمود ٹیکسٹائل کے بھاو¿ 9.90 روپے کم ہوکر270.10 روپے اور انڈس موٹرز کے بھاو¿9.30 روپے کم ہوکر1095.95 روپے ہوگئے۔