اسلام آباد (آن لائن) میٹروبس راولپنڈی اسلام آباد میں توقع سے کم مسافر سفر کرنے لگے اور میٹرو انتظامیہ کا کہنا ہے کہ روٹس کی تعداد بڑھنے سے مسافروں کی تعداد بھی بڑھ جائے گی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میٹروبس میں سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد کے حوالے سے جاری پہلے چار مہینوں کی رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسافروں کی تعداد ابتدائی طور پر لگانے والے تخمینوں سے 26 فیصد کم ہے جون 2015 سے ستمبر 2015 تک پنجاب میٹروبس اتھارٹی کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق 100558 مسافر اس سروس سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں جبکہ نیشنل انجیئرنگ سروسز پاکستان ( نیسپاک ) نے روزانہ ایک لاکھ 35 ہزار مسافروں کے سفر کرنے کا اندازہ لگایا تھا ۔ پنجاب میٹروبس اتھارٹی کی جانب سے راولپنڈی اسلام آباد میں قائم میٹروبس کے 24 سٹیشنوں پر مسافروں کی تعداد کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر جاری اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پہلے ماہ میں 2.94 ملین ، جولائی میں 2.9 ملین ، اگست میں 3.36 ملین اور ستمبر میں 3.07 ملین مسافروں نے راولپنڈی اسلام آباد کی میٹروبس پر سفر کیا جبکہ ان چار مہینوں میں ٹکٹوں کی تقسیم کی مد میں 933.3 ملین کے مقابلے میں 2.45 ملین کا ریونیو حاصل کیا ۔ اس طرح وفاقی حکومت اور پنجاب میٹروبس اتھارٹی کو اس عرصے میں 688 ملین کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ۔ راولپنڈی کے صدر اسٹیشن کو مصروف ترین اسٹیشن قرار دیا گیا جہاں روزانہ 13275 مسافر سفر کرتے ہیں جبکہ اسلام آباد کے فیض احمد فیض اسٹیشن کو کم مصروف ترین اسٹیشن قرار دیا گیا جہاں روزانہ 1231 مسافر اس سروس سے مستفید ہوتے ہیں ۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم میاں نواز شریف عام انتخابات 2013 میں جڑواں شہروں میں میٹروبس سروس کا اعلان کیا تھا ۔ 13 ماہ کی مدت میں مکمل ہونے والے اس منصوبے پر 44.8 بلین کی خطیر رقم لگائی گئی ہے جو کہ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے برداشت کئے ہیں ۔پنجاب میٹروبس اتھارٹی کے آپریشنل جنرل منیجر محمد عزیر شاہ کا کہنا ہے کہ میٹروبس سروس توقع سے بڑھ کر اپنی کارکردگی دکھا رہی ہے مسافروں کو اپنی منزل مقصود پر پہنچنے میں کوئی تاخیر نہیں ہوتی جبکہ اس سروس سے ہزاروں مسافر مطمئن ہیں ۔جڑواں شہروں میں میٹروبس کے بڑھانے سے مسافروں کی تعداد میں اضافہ ہو گا ۔دوسری جانب اس منصوبے کی نگرانی کرنے والے حنیف عباسی نے 27 اکتوبر کو روزانہ ایک لاکھ 20 مسافروں کے سفر کرنے کا اعلان کیا تھا اس حوالے سے کسی بھی موقف دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے سب سے اہم فورم یہ ہے کہ مسافروں سے رابطہ کیا جائے ۔