کراچی(این این آئی)عالمی سرمایہ کاری بینک گولڈ مین سیچز(Goldman Sachs) نے سونے کی قیمت کے حوالے سے نئی پیشگوئی کی ہے۔ بینک نے کہا ہے کہ 2026 کے اختتام تک سونا 4,900 امریکی ڈالر فی اونس کی سطح کو چھو سکتا ہے، جو اس سے قبل دی گئی 4,300 ڈالر کی پیشگوئی سے نمایاں زیادہ ہے۔ماہرین کے مطابق اگست کے آخر سے اب تک سونے کی قیمت میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بنیادی وجہ مرکزی بینکوں اور مغربی ممالک میں ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ETFs) کے ذریعے مسلسل سرمایہ کاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ اسٹرکچرل ان فلو سونے کی بنیادی قدر میں اضافہ کر رہے ہیں، جبکہ قیاس آرائی پر مبنی سرمایہ کاری میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔
منگل کے روز ایشیائی مارکیٹس میں سونا 4,000 ڈالر فی اونس کی ریکارڈ سطح کے قریب ٹریڈ کرتا رہا، جبکہ پاکستانی مارکیٹ میں بھی قیمتیں نئی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔گولڈ مین سیچرز(Goldman Sachs) نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کے مرکزی بینک اپنے ذخائر میں مزید تنوع لانے کے لیے 2025 سے 2026 تک سالانہ 70 سے 80 ٹن سونا خرید سکتے ہیں، جو قیمتوں میں 19 فیصد اضافے کا سبب بنے گا۔ اس کے علاوہ اگر امریکی فیڈرل ریزرو 2026 کے وسط تک شرح سود میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرتا ہے تو اس سے ETFs کے ذریعے سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہو گا، جو قیمتوں میں اضافے کی ایک اور بڑی وجہ بن سکتا ہے۔بینک نے خبردار کیا کہ اگر نجی شعبہ بھی سونے میں زیادہ سرمایہ کاری شروع کرتا ہے تو طلب میں تیزی سے اضافہ ہو سکتا ہے، جو قیمتوں کو موجودہ پیشگوئی سے بھی اوپر لے جا سکتا ہے۔ماہرین کے مطابق، جغرافیائی سیاسی کشیدگی، امریکہ، جاپان اور فرانس میں سیاسی غیر یقینی صورتحال، اور عالمی سطح پر مالیاتی نرمی کی توقعات سونے کو بطور محفوظ سرمایہ کاری مقبول بنا رہی ہیں۔