واشنگٹن (این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ادویات کی درآمدات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ ہیوی ڈیوٹی ٹرکس پر 25 فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے، جس کا نفاذ اگلے ہفتے سے ہو گا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی فارماسیوٹیکل انڈسٹری کا بڑا انحصار امریکا کے ساتھ تجارت پر ہے، اس فیصلے سے ادویات سازی کی صنعت نمایاں طور پر متاثر ہو سکتی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل امریکا تجارتی شراکت داروں پر 50 فیصد تک کے بڑے ٹیرف اور اسٹیل جیسے درآمدی مصنوعات پر دیگر مخصوص ٹیکس عائد کر چکا ہے، یہ عالمی کاروبار کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے جو پہلے ہی متاثرہ سپلائی چین، بڑھتی ہوئی لاگت اور ٹرمپ کی تجارتی جنگ سے پیدا ہونے والی صارفین کی بے یقینی کا شکار ہیں۔ان اقدامات نے عالمی ترقی پر منفی اثر ڈالا ہے، فیڈرل ریزرو کے مطابق یہ امریکی صارفین کی بلند قیمتوں میں بھی اضافہ کر رہا ہے، جبکہ ٹرمپ کے مطابق یہ اقدامات امریکی مینوفیکچرنگ صنعت اور قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہیں۔
بی ایم او اکنامکس نے ایک نوٹ میں کہا کہ اس اعلان کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکٹیوں میں مندی دیکھی گئی، خاص طور پر دواسازی کمپنیوں کے شیئرز گر گئے، لیکن یورپی حصص ابتدائی نقصانات سے بحال ہوگئے کیونکہ اس بات پر غیر یقینی صورتحال برقرار ہے کہ یہ ٹیرف کس حد تک وسیع پیمانے پر لاگو ہوں گے۔کہا گیا کہ مخلوط امریکی ایکویٹی فیوچرز سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار زیادہ تر ٹرمپ کے تازہ ترین ٹیرف اعلان کو نظر انداز کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے ٹروتھ سوشل پر اعلان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ نئے ٹیکس موجودہ قومی ٹیرف کے علاوہ ہوں گے یا نہیں؟ جاپان، یورپی یونین اور برطانیہ کے ساتھ حالیہ تجارتی معاہدوں میں مخصوص مصنوعات جیسے دواسازی پر ٹیرف کی حد طے کی گئی ہے۔یورپی یونین اور امریکا کے درمیان ایک غیر باضابطہ ابتدائی تجارتی معاہدے میں ٹیرف کو زیادہ سے زیادہ 15 فیصد تک محدود کرنے پر اتفاق ہوا ہے، تاہم ٹرمپ نے ابھی تک اس معاہدے کی توثیق کے لیے کوئی ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط نہیں کیے۔
یورپی کمیشن نے کہا کہ معاہدہ واضح طور پر 15 فیصد کی مجموعی ٹیرف حد مقرر کرتا ہے۔جاپان کے تجارتی مذاکرات کار ریو سی اکازاوا نے کہا کہ جاپان کے معاہدے کے تحت اس کی ٹیرف شرح یورپی یونین سمیت دیگر ممالک سے زیادہ نہیں ہوگی۔ٹرمپ نے کہا کہ ادویات پر 100 فیصد ٹیرف صرف ان کمپنیوں پر لاگو ہوگا، جنہوں نے ابھی تک امریکا میں مینوفیکچرنگ پلانٹس کی تعمیر شروع نہیں کی، کئی دوا ساز کمپنیاں امریکا میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکی ہیں اور سوئٹزرلینڈ کی روش نے اس بات پر زور دیا کہ اس کی ایک امریکی یونٹ نے حال ہی میں نئی فیکٹری پر کام شروع کیا ہے۔اسی طرح امریکا میں بڑی سرمایہ کاری کا وعدہ کرنے والی دوا ساز کمپنی نووارٹس نے نے تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔





































