اسلام آباد(این این آئی)ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاہے کہ برسلز میں آرمی چیف نے ناتوکوئی انٹرویو دیااور نہ ہی کسی معافی کا ذکر کیا،افسوس کی بات ہے کہ سینئرصحافی نے غیرذمہ داری کامظاہر ہ کیا،پاکستان خطے کی تقدیریں تبدیل کرنے والا ملک ہے،یہی وجہ ہے کہ اس پر تواتر سے حملے ہوتے ہیں،نوجوانوں کو اپنی نظریاتی ریاست کی میراث اور تاریخ سمجھنی چاہیے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے جمعرات کو ایک تقریب میں شرکت کے بعدصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ یہ جو سہیل وڑائچ کے جس آرٹیکل کی بات ہو رہی ہے وہ برسلز کا ایونٹ تھا اور وہاں سینکڑوں لوگوں نے تصویر بنوائی،آرمی چیف کی طرف سے کوئی انٹرویو نہیں دیا گیا۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں ہوا نہ ہی معافی کا ذکر ہوا،ذاتی مفاد اور تشہر کیلئے یہ ایک صحافی کی اپنی کوشش ہے۔ترجمان پاک فوج نے واضح کیا کہ نو مئی کے ذمہ داران اور سہولت کاروں کو قانون کے مطابق کٹہرے میں آ نا ہو گا۔
انہوںنے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ سینئر صحافی ہو کر بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا۔ڈی جی آئی ایس پی آرنے کہاکہ پاکستان خطے کی تقدیریں تبدیل کرنے والا ملک ہے،یہی وجہ ہے کہ اس پر تواتر سے حملے ہوتے ہیں،نوجوانوں کو اپنی نظریاتی ریاست کی میراث اور تاریخ سمجھنی چاہیے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہاکہ ہندوستان کا خیال تھا کہ اپنی دہشت گردانہ پراکسیوں اور دیگر سہولت کاروں کی مدد کے بعد اب جب وہ حملہ کرے گا تو پاکستانی فوج کو آسانی سے ڈس کریڈٹ کر دیں گے مگر سب الٹ ہو گیا ،پاکستان اور پاک فوج کا بھرپور جواب ملا تو انکی اپنی پراکسیز اور وہ خود ڈس کریڈٹ ہو گیا ،ان کے کسی نے ان کو کہا کہ ہندوستان اربوں ڈالر کی عسکری مشین رکھتا ہے تو با آسانی پاکستان کو شکست دے دیں گے،کسی نے کہا کہ بھارت کو حملہ کرنا چاہیے تا کہ ایک طرف سے ہندوستان اور دوسری جانب سے انکی پراکسیز فتنہ الخوارج اور فتنہ الندوستان بھی بیک وقت حملہ کریں گے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نے دونوں محازوں پر دشمن کا مقابلہ کیا ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاکستان سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے کیلئے الیگل سپیکٹرم کو ختم کرنے کا جو فیصلہ تمام سیاسی پارٹیوں نے میں کیا تھا، آج تک اس پر مکمل عمل نہیں ہو سکا ۔انہوںنے کہاکہ غیر قانونی قیام پذیر افغانوں کو نکالیں جو کہ جرائم میں ملوث ہیں تو ہمارے ہی ملک کے چند سیاسی و کریمنل کرداروں کو مسئلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ترجمان پاک فوج نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کے نکات پر مکمل عمل بہت ضروری ہے ،گورننس کے گیپس کو فوج، پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاکستانی نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں۔