اسلام آباد(این این آئی)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنانے میں تاخیر کی وجہ سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔ذرائع کے مطابق اوگرا کے تاخیر سے آنے والے آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ کرنے سے لاکھوں صارفین کو گیس کے کروڑوں روپے کے بل آگئے۔اوگرا نے آٹھ سال کے بعد آر ایل این جی کی قیمت کا فیصلہ سنایا۔ فیصلے کے بعد ہزاروں کے بل لاکھوں اور لاکھوں کے بل پلک جھپکتے ہی کروڑوں روپے میں تبدیل ہو گئے۔
سوئی نادرن گیس کمپنی نے اوگرا کے فیصلے کے تحت آر ایل این جی استعمال کرنے والے ہزاروں گھریلو کمرشل اور انڈسٹریل صارفین کو بل بھجوائے جو صارفین پر بم بن کر گئے۔ اوگرا نے سال2015 کی آر ایل این جی کی قیمت کا اب فیصلہ سنایا۔ گیس صارفین کو 84 ماہ گزرنے کے بعد نئی قیمت کے حساب سے گیس بل بھجوائے گئے۔ ترجمان اوگرا کے مطابق آر ایل این جی کی ماہانہ عارضی قیمتوں کا تعین کیا ہے، عارضی قیمت اور اصل قیمت کے فرق کے بعد بلنگ ادوار میں کمپنی کے ذریعے بل ایڈجسٹ کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ باہمی متفقہ شرائط کے بعد گیس بل میں ریکوری کی بجائے ڈفرینشل رقم مستقبل کے بلوں میں وصول کی جا سکتی ہے، جس کیلئے SNGPL کی جانب سے مدت/متعدد قسطوں کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے تاکہ صارفین پر اس کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔