ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عالمی سطح پر سولر پینل سستے، پاکستان میں بھی کسٹم نے درآمدی ویلیو گرا دی ،درآمدی سولر پینلز کیلئے نئی مالیت مقرر

datetime 22  جولائی  2025 |
سولر پینلز کی قیمتیں
سولر پینلز کی قیمتیں

کراچی(این این آئی)ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے دنیا بھر سے درآمد کیے جانے والے سولر پینلز کی نئی کسٹمز ویلیو 0.08 ڈالر فی واٹ سے 0.09 ڈالر فی واٹ مقرر کر دی ہے۔ یہ فیصلہ عالمی مارکیٹ میں سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد کیا گیا ہے۔جاری کردہ ویلیوایشن رولنگ(نمبر 2012 آف 2025)کے مطابق، ڈائریکٹوریٹ کو مختلف درآمد کنندگان کی جانب سے متعدد درخواستیں موصول ہوئی تھیں،جن میں کہا گیا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہو چکی ہیں، لہٰذا ان مصنوعات کی موجودہ کسٹمز ویلیو کا ازسر نو تعین ضروری ہے۔

اس ضمن میں پاکستان سولر ایسوسی ایشن (پی ایس اے)نے 21 جنوری 2025 کو باقاعدہ نمائندگی کرتے ہوئے پرانی ویلیوایشن رولنگ(نمبر 1894/2024مورخہ 4 جولائی 2024)پر نظرثانی کی درخواست دی تھی۔ انہوں نے اس بات کی نشان دہی کی کہ مقرر کردہ کسٹمز ویلیو عالمی قیمتوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، جس سے درآمد کنندگان کو بینکوں کے ساتھ لین دین میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کئی کیسز میں کسٹمز ویلیو، ڈیکلئیر کردہ ٹرانزیکشن ویلیو سے زیادہ تھی، جس سے کلیئرنس میں تاخیر ہو رہی تھی۔19 فروری 2025 کو ہونے والی ابتدائی مشاورت میں بیشتر اسٹیک ہولڈرز اور درآمد کنندگان نے پچھلی ویلیوایشن رولنگ میں درج ٹیئر بیسڈ کٹیگریزیشن کے تسلسل پر اتفاق کیا۔ شرکا نے موقف اختیار کیا کہ جولائی 2024 کے بعد سے سولر پینلز کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ مقامی ڈسٹری بیوٹرز اور پاکستان میں جاری سولر نمائشوں سے مارکیٹ ویری فکیشن کی بھی درخواست کی گئی۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ کچھ بڑے درآمد کنندگان ابتدائی اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے کیونکہ وہ چین میں ہونے والی ایک بین الاقوامی نمائش میں مصروف تھے، جو تقریبا دو ماہ پر محیط ہے۔بعدازاں ہونے والے اجلاس میں بھی بیشتر شرکا نے قیمتوں میں کمی کے موقف کو دہرایا اور کسٹمز ویلیو میں کمی کی درخواست کی۔ اس سلسلے میں انہوں نے تجارتی انوائسز، جی ڈی دستاویزات اور دیگر شواہد جمع کرائے جو مختلف اقسام کے سولر پینلز کی موجودہ قیمتوں کو ظاہر کرتے تھے۔مزید برآں، گزشتہ 90 دنوں کا کلئیرنس ڈیٹا حاصل کر کے اس کا بغور جائزہ لیا گیا تاکہ فیصلہ میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر کیا جا سکے۔کسٹمز ویلیو کے تعین کے لیے کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25 کے تحت دستیاب طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا۔ تاہم، سیکشن 25(1) میں دیے گئے ٹرانزیکشن ویلیو میتھڈ کو درکار معلومات کی عدم دستیابی کی وجہ سے لاگو نہیں کیا جا سکا۔ آئیڈینٹیکل گوڈز ویلیو میتھڈ کے تحت کچھ قیمتیں قابل عمل پائی گئیں، تاہم مکمل شواہد نہ ہونے کے باعث صرف ان پر انحصار نہیں کیا گیا۔کسٹمز ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طے کردہ نئی ویلیو نہ صرف درآمدی لاگت کو کم کرے گی بلکہ بینکنگ عمل اور کلیئرنس کو بھی سہل بنائے گی، جس سے ملک میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…