اسلام آباد (نیوز ڈیسک) – بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے وفاقی اداروں میں “رائٹ سائزنگ” کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے تحت ہزاروں سرکاری اسامیوں کو ختم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، حکومت نے رواں مالی سال کے اختتام یعنی 30 جون تک رائٹ سائزنگ کے اہداف حاصل کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اس پالیسی کے تحت وفاقی سطح پر مختلف وزارتوں اور محکموں میں اصلاحات اور عملے میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
تیسرے مرحلے میں حکومت نے جن محکموں کو شامل کیا ہے ان میں وزارت خزانہ، پاور ڈویژن، اطلاعات و نشریات، قومی ورثہ و ثقافت، اور وزارت تعلیم شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ یہ مرحلہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔
ادھر چوتھے مرحلے کے لیے بھی تیاریاں جاری ہیں، جس میں ریلویز، وزارت مواصلات، تخفیف غربت و سماجی تحفظ، پیٹرولیم ڈویژن اور ریونیو ڈویژن شامل کیے گئے ہیں۔ اس مرحلے کے لیے حتمی تجاویز آئندہ ہفتے تک متوقع ہیں۔
ذرائع کے مطابق پانچویں مرحلے پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس مرحلے میں منصوبہ بندی، نجکاری، اقتصادی امور، اسٹیبلشمنٹ اور کابینہ ڈویژن کو شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رائٹ سائزنگ پالیسی کے پہلے مرحلے میں حکومت 32,070 سرکاری اسامیوں کو ختم کر چکی ہے، جب کہ 7,826 آسامیاں منسوخ کی جا چکی ہیں۔ وفاقی کابینہ ان اقدامات کی منظوری 27 اگست 2024 کو دے چکی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے کے لیے تجاویز یکم جنوری 2025 تک طلب کی گئی ہیں۔