بیت المقدس (نیوز ڈیسک) فلسطین سے ایک افسوسناک خبر سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی طبی عملے کی جانب سے ایک قریب المرگ زخمی فلسطینی کے منہ پر خنزیر کا گوشت لگایا گیا۔ برطانوی اخبار کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سٹریچر پر لیٹے ہوئے ایک زخمی فلسطینی کے چہرے پر طبی عملہ سور کا گوشت پھیر رہا ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس فلسطینی نے ہیبرون کے قریب ایک اسرائیلی پولیس اہلکار پر حملہ کیا جس کے جواب میں اسرائیلی پولیس نے فائرنگ کرکے اسے زخمی کردیا تھا اور طبی عملے نے ہسپتال منتقلی کے دوران اس کے منہ پر خنزیر کا گوشت لگایا۔ اس کے کچھ دیر بعد ہی اس فلسطینی کی ہلاکت ہوگئی تھی۔ تاہم ابھی یہ یقینی طور پر نہیں کہا جا سکتا ہے کہ وہ خنزیر کا گوشت ہی تھا۔ واضح رہے کچھ عرصے کے دوران فلسطین، اسرائیل تنازع شدت اختیار کرگیا ہے اور اس میں 9 بچوں سمیت 26 افراد مارے جا چکے ہیں۔