ابوظہبی (این این آئی )متحدہ عرب امارات میں ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی لازمی ہیلتھ انشورنس کی نئی پالیسی متعارف کرا دی گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئندہ برس سے یو اے ای میں تمام اداروں اور گھریلو ملازمین کو ہیلتھ انشورنس دی جائے گی، یکم جنوری 2025 سے شارجہ، عجمان، ام القوین، راس الخیمہ اور فجیرہ میں تمام اداروں کو اپنے ملازمین کو رہائش کے اجازت نامے جاری کرنے یا تجدید کرنے کے ساتھ ہیلتھ انشورنس پالیسی بھی لازمی حاصل کرنا ہوگی۔واضح رہے کہ ابوظہبی اور دبئی ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لئے لازمی ہیلتھ انشورنس پالیسی پہلے ہی نافذ کر چکے تھے۔
وزارت برائے انسانی وسائل (مہرے)یو اے ای کے اعلان میں واضح نہیں کہ ہیلتھ انشورنس کی لازمی اسکیم صرف اداروں کے ملازمین کے لئے ہے یا خاندان کو بھی دی جائے گی۔ بصورت دیگر ملازمین کو اہلخانہ کے لئے خود ہیلتھ انشورنس پالیسی لینا ہوگی۔سی ای او پالیسی بازار نیرج گپتا نے کہا کہ یو اے ای ملازمین اور ان کے زیر کفالت افراد ، خاندانوں کے ویزا کے حصول کے دوران ہیلتھ انشورنس لینا اب ضروری ہوگا، اس سے لوگوں کو صحت کی بہترین سہولیات ملیں گی۔انشورنس بازار کے چیف مارکیٹنگ آفیسر ہتیش موٹوانی نے کہا کہ لازمی ہیلتھ انشورنس دبئی اور ابوظہبی کی طرز پر ہوگی، ملازمین کو اپنے اہل خانہ کی ہیلتھ انشورنس کا خود بندوبست کرنا ہوگا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر یونٹ ٹرسٹ انشورنس بروکرمعین الرحمان نے کہا کہ شمالی امارات میں ملازمین کو عرب امارات کے ہیلتھ انشورنس کے ضوابط کے مطابق خاندان کے لیے ہیلتھ انشورنس لازمی حاصل کرنا ہوگی، ہیلتھ انشورنس کوریج ویزا کے اجرا یا تجدید کے لیے بنیادی شرط ہے۔اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی وزارت برائے انسانی وسائل(مہرے)نے کہا کہ یو اے ای میں بنیادی ہیلتھ انشورنس پیکج ہر سال 320 درہم سے شروع ہوتی ہے۔حکام کے مطابق لازمی انشورنس پلان کے تحت دائمی بیماریوں میں مبتلا کارکنوں کے لیے انتظار کی مدت نہیں ۔ یہ پالیسی 64 سال کی عمرتک کے افراد کے لئے ہوگی، جبکہ اس عمر سے زائد افراد کو فارم بھرکر طبی رپورٹس منسلک کرنا ہونگی۔یو اے ای حکام کے مطابق لازمی ہیلتھ انشورنس ہر سال 320 درہم کے پیکج میں علاج کی ضروری سہولیات فراہم کرے گا، جس میں اسپتال میں داخلہ، مریض کی دیکھ بھال، علاج یا سرجری کے لیے 20 فیصد ادائیگی کرنا ہوگی۔
حکام نے بتایا کہ ہیلتھ انشورنس پلان کے لئے 500 درہم کی ادائیگی کرنا ہوگی جبکہ سالانہ رقم کی ادائیگی ہزار درہم ہے، اخراجات میں ادویات بھی شامل ہیں، انشورنس کمپنی علاج کے 100 فیصد اخراجات ادا کرے گی۔وزارت برائے انسانی وسائل کے مطابق جہاں تک بیرونی مریضوں کی دیکھ بھال کا تعلق ہے (مریضوں کے طبی دورے، تشخیصی ٹیسٹ، یا معمولی بیماری جس کے لیے اسپتال میں قیام کی ضرورت نہیں ) اس کی ادائیگی صرف 25 فیصد ہوگی۔جہاں بیمہ دار زیادہ سے زیادہ ڈی ایچ 100 فی وزٹ ادا کرتا ہے، 7 دن کے اندر دوبارہ وزٹ کے لیے مزید ادائیگی کی ضرورت نہیں ہوگی ، صرف ادویات کے لیے 30 فیصد ادائیگی کرنا ہوگی، اس پالیسی کی سالانہ حد 1500 درہم ہے۔