اتوار‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اسلام آباد ،عمران خان، بشریٰ بی بی سمیت 96 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری

datetime 2  دسمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک میں احتجاج پر بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان، بشریٰ بی بی اور بیرسٹر گوہر سمیت 96 دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے،کوہسار پولیس نے مقدمہ نمبر 1 ہزار 32 میں 96 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے۔پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین، مراد سعید، عمر ایوب، شیر افضل مروت، فیصل جاوید، علی بخاری، عامر مغل کے بھی وارنٹ حاصل کرلیے۔

عدالت کی جانب سے زلفی بخاری، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن،علی زمان، پیر مصور ،میاں خلیق الرحمان، سہیل آفریدی ،شہرام خان ترکئی،بریگیڈیر (ر) مشتاق اللہ ، میجر (ر) راشد ٹیپو کے بھی وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔اس کے علاوہ ایم این اے عبدالطیف ،فاتح الملک ،علی ناصر ،صوبائی وزیر ریاض خان، خالد خورشیدکے بھی وارنٹ جاری کیے گئے۔قبل ازیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدالتی احکامات کے باوجود وکلا کی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر راولپنڈی پولیس کے سربراہ (سی پی او) ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) اور ایس ایچ اوتھانہ نیوٹاؤن کو توہین عدالت نوٹس جاری کیے۔راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سی پی او سمیت تینوں افسران کو (آج) منگل تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کو عمران خان سے وکلا کی ملاقات کرانے کا حکم دیا تھا، بانی کے وکلا نے ملاقات کے لیے عدالتی احکامات تھانہ نیو ٹاؤن پولیس کو وصول کرائے تھے تاہم، عدالتی احکام پر عمل نہ کرنے پر بانی پی ٹی آئی کے وکلا نے عدالت سے رجوع کیا تھا، عدالت نے پولیس افسران کو کل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو احتجاج کے لیے دی جانے والی فائنل کال کے بعد بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد کیلئے احتجاجی مارچ کیا گیا تھا، تاہم 26 نومبر کو مارچ کے شرکا اور پولیس میں جھڑپ کے بعد پی ٹی ا?ئی کارکن وفاقی دارالحکومت سے ‘فرار’ ہوگئے تھے، اس کے بعد علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کرتے ہوئے متضاد اعداد و شمار پیش کیے تھے۔دوسری جانب وفاقی حکومت، اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے حکام نے کہا تھا کہ مظاہرین نے سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی، لاٹھیوں، ڈنڈوں اور برچھیوں سے نشانہ بنایا، متعدد مقامات پر پرتشدد احتجاج میں پولیس کے 170 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جو ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)


عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…