لاہور (نیوزڈیسک)اورنج لائن اور میٹرو بس منصوبے خطرے میں پڑ گئے،لاہور ہائیکورٹ نے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی آرڈیننس 2015ءکو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی اور پنجاب حکومت سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی آرڈیننس جاری کر کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات سلب کر لئے گئے ہیں۔حکومت نے آ ئین سے انحراف کرتے ہوئے بلدیاتی اداروں کے اختیارات محدود کرنے کی غرض سے ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ارڈیننس جاری کیا۔ آرڈیننس کے نفاذ کے بعد اورنج لائن اور میٹرو بس جیسے منصوبے شروع کئے گئے جوکہ آئین پاکستان ، عوامی نمائندگی ایکٹ اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی واضح خلاف ورزی ہے۔ ایک آرڈیننس جاری کر کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات کو سلب کیا جاتا رہا تو بلدیاتی اداروں کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا لہٰذا عدالت ماس ٹرانزٹ اتھارٹی آرڈیننس کو کالعدم قرار دے۔عدالت نے وفاق اور حکومت پنجاب کو دو ہفتوں کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔