استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کے مغربی صوبہ ”برسا “کے رہائشی 70سالہ عبداللہ کوذان کو استھما اور شوگر کی بیماری میں مبتلا تھا۔اسے پہلی بار 1968میں شدید کمر در د کے باعث ہسپتال لایا گیا۔عبداللہ کے پا س رہنے کو گھر نہیں تھااور دوسری طرف اس کا ہسپتال کے عملے کیساتھ برتاو¿بھی اچھا تھا اس لئے اسے ہسپتال میں رہنے کی سپیشل اجازت دیدی گئی۔اتنے عرصے میں عبداللہ جتنی بار بھی علاج کروا کر جاتا واپسی پر ہسپتال انتظامیہ ہر دفعہ اسکانئے مریض کے طور پر داخلہ دیتی رہی۔ترک ہسپتا ل عملے نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عبداللہ ہمارے ہسپتال کا ممبر تھاہم نے اسکابہت خیال رکھا مگر عید کی چھٹیوں میں اسکی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی جس کے بعد ہم اسے بچا نہ سکے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
پولیس کانسٹیبل کے بری ہونےپر لڑکی کی خودکشی کی کوشش کا کیس نیا موڑ اختیار کرگیا، DNA لڑکی کے حقیقی چ...
-
جو نہیں آتا اس کی قدر
-
محبوبہ کا سر کاٹ کر ملزم شادی کی تیاریوں میں مشغول ہو گیا
-
پاکستان سے جنگ کے دوران گرائے گئے بھارتی رافیل طیاروں کے نمبر سامنے آگئے
-
دنیا کے امیر ترین خاندانوں کی فہرست جاری، ٹاپ 5 میں 3 عرب خاندان بھی شامل
-
فیض حمید نے 2 قیمتی گاڑیاں ثاقب نثار اور ان کے بیٹے کو دیں
-
ڈی ایس پی کی بیوی اور بیٹی کے قتل کیس میں ایک اور نیا موڑ آگیا
-
این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا
-
وفاقی حکومت نے ملازمین کی موجیں لگادیں،ایڈوانس پنشن جاری کر دی
-
رابی پیرزادہ نکاح کے بندھن میں بندھ گئیں، خوبصورت تصاویر وائرل
-
محکمہ موسمیات نے بارشوں کی پیشگوئی کر دی
-
سونے کی فی تو لہ قیمت میں حیرا ن کن کمی
-
اب پاکستان فرسٹ نہیں سیکیورٹی فرسٹ ہوگا، اہم میٹنگ میں بڑے فیصلے کرلیے گئے
-
برسوں سے ملحد تھا، اب خدا پر یقین آگیا؛ ایلون مسک کا بڑا بیان















































