کراچی(این این آئی) زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کی پرواز جاری ہے، امریکی کرنسی کے انٹربینک ریٹ 283روپے اور اوپن ریٹ 284روپے سے تجاوز کرگئے۔معاشی سرگرمیوں میں بتدریج اضافے، شعبہ جاتی بنیادوں پر معیشت کی ڈیمانڈ اور شرح تبادلہ کے تعین کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے کے باعث جمعرات کو بھی ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 283روپے اور اوپن ریٹ 284روپے سے تجاوز کرگئے۔
کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 78پیسے کے اضافے سے 283روپے 42پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1روپے کے اضافے سے 284روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔آئی ایم ایف کا اقتصادی ریویو شروع ہوتے ہی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں نمایاں اضافے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں کیونکہ ماہوار بنیادوں پر پیٹرولیم مصنوعات کی طلب بڑھنے کے ساتھ بڑے پیمانے کی صنعتوں میں سرگرمیاں بڑھنے سے ان کی نمو بھی دیکھی جارہی ہے۔
اسی طرح افراط زر کی شرح 26.7فیصد کے ساتھ 8ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے جبکہ مارکیٹ ٹریژری بلوں کی شرح منافع میں کمی سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ آنے والے دنوں میں شرح سود میں ممکنہ طور پر کمی ہوسکتی ہے۔ان عوامل سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ معیشت کے مختلف شعبوں کی سرگرمیاں بتدریج بحال ہورہی ہیں جو ڈالر کی ڈیمانڈ کا باعث بن رہی ہیں اور روپے کی قدر دوبارہ تنزلی سے دوچار ہورہی ہے۔اسی طرح کثیرالقومی کمپنیوں اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی زرمبادلہ میں منافع کی رقم اپنے ہیڈ کوارٹر منتقل کرنے سے بھی روپے پر دبا ہے۔