نئی دہلی /اسلام آباد(این این آئی)بھارتی ریاست اڑیسہ میں دو بھارتی مسافر ٹرینوں کے تصادم سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 300سے زائد ہو گئی ہے 900سے زائد افراد زخمی ہیں۔فرانسیسی میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس ریل حادثے کو دو دہائیوں سے زائد کے عرصے میں ملک کا سب سے مہلک ترین حادثہ قرار دیا گیا ہے،اڑیسہ فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو سارنگی نے کہا کہ ریسکیو کا کام ابھی بھی جاری ہے اور بہت سے (افراد) شدید زخمی ہیں۔
رائٹرز کی ویڈیو فوٹیج میں ہفتے کی صبح بھی پولیس اہلکاروں کو سفید کپڑوں میں ڈھکی لاشوں کو ریلوے پٹریوں سے ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ٹرینوں کا یہ تصادم جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق تقریباً شام 7 بجے اس وقت ہوا جب بنگلور سے ہاوڑہ، مغربی بنگال جانے والی ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کولکتہ سے چنئی جانے والی کورومنڈیل ایکسپریس سے ٹکرا گئی تھی۔ریاست کے چیف سیکرٹری پردیپ جینا نے ٹوئٹر پر کہا کہ حادثے کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوڑیسہ کے بالاسور ضلع میں 200 سے زیادہ ایمبولینسوں اور 100 اضافی ڈاکٹروں کو جائے حادثہ پر بلالیا گیا تھا۔ویڈیو فوٹیج میں دیکھا گیا کہ بچ جانے والے افراد کو تلاش کرنے کے لیے امدادی کارکنان تباہ شدہ ٹرینوں میں سے ایک پر چڑھے ہیں، مسافر مدد کے لیے دہائیاں دے رہے تھے۔حکام نے حادثے کی متضاد وجوہات بتائیں جن پر ٹرین پہلے پٹری سے اتری اور دوسری کے ساتھ ٹکرا گئی، ریلوے کی وزارت نے کہا کہ اس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
اگرچہ چیف سیکرٹری پردیپ جینا اور کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی شامل تھی تاہم ریلوے حکام نے ابھی تک اس امکان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔حادثے کے بعد ایک وسیع سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا جس میں فائر ڈپارٹمنٹ کے سیکڑوں اہلکار اور پولیس افسران کے ساتھ ساتھ سونگھنے والے کتے بھی شامل ہیں جبکہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں بھی اس مقام پر موجود ہیں۔حادثے کے بعد سیکڑوں نوجوان اوڑیسہ کے علاقے سورو میں ایک سرکاری ہسپتال کے باہر خون کا عطیہ دینے کے لیے پہنچے۔
بھارتی ریلوے کے مطابق اس کا نیٹ ورک روزانہ ایک کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو نقل و حمل کی سہولت فراہم کرتا ہے تاہم سرکاری اجارہ داری کا حفاظتی ریکارڈ پرانے انفراسٹرکچر کی وجہ سے خراب ہے۔ریاست کے وزیر اعلی نوین پٹنائک نے مہلک ٹرین حادثے کے متاثرین کے احترام کے طور پر 3 جون کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے ادھر وزیراعظم شہباز شریف اوروزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں ٹرین حادثے میں سینکڑوں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹرپرایک پیغام میں وزیراعظم شہبازشریف نے سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کی جو اس سانحے میں اپنے پیاروں کو کھو بیٹھے اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک ٹویٹ میں بھارت میں ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ سیکڑوں جانوں کینقصان پر دکھ ہوا۔بلاول بھٹونے مرنیوالوں کیاہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاکی۔یاد رہے کہ بھارتی ریاست اوڈیسہ کے بالاسور ضلع میں مسافر ٹرین کے پٹڑی سے اترنے اور مال ٹرین سے ٹکرا جانے سے اب تک 300 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں،سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔