اسلام آبا د(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مریم نواز مسلسل بشریٰ بی بی کو نشانہ بنا رہی ہیں اس لیے بشریٰ بی بی کی طرف ان کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ یہ بڑی اچھی پیش رفت ہے کہ دنیا پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف وزری پر جاگ رہی ہے اور اب سو سے زیادہ کانگریس مین امریکی سیکرٹری انٹونی بلنکن کو خط لکھ رہے ہیں جس میں وہ ان کو آگاہ کر رہے ہیں کہ پاکستان میں زیر حراست تشدد ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کارروائی عمل میں لائی جائے۔پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ جرمنی کے سفیر بھی پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے پاس آئے تھے جن کو ہم نے کہا ہے کہ یورپی یونین کو بھی اس معاملے پر تفتیش کرنی چاہیے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود مسنگ پرسن کے معاملات بڑھتے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اٹھانا، برہنہ کرکے تشدد کرنا ایک ایسا جرم ہے جس پر کوئی آنکھیں بند نہیں کر سکتا، لاہور، کراچی اور اسلام آباد سے اگر لوگ اغوا ہو رہے ہیں اور ان کے کوئی حقوق نہیں ہیں تو پھر یہ آپ ریاستِ پاکستان سے دشمنی کر رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ تمام ادارے آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدآمد کرنے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مریم نواز نے ایک تقریر کی جس میں چیف جسٹس پاکستان اور دیگر ججز کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا، مسلم لیگ (ن) تین ججز اور دو ترقی پانے والے ججز کو خصوصی طور پر ٹارگٹ کر رہی ہے اسی طرح 15 میں سے 8 ججز مسلم لیگ (ن) کے نشانے پر ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور مریم نواز ان ججز کو اس لیے نشانہ بنا رہی ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کے خلاف درخواست پر سماعت کرنے والی چیف جسٹس اور دو ججز پر مشتمل بینچ ٹوٹ جائے اور وہ اپنا فیصلہ نہ دیں۔انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کا کیس وہ طوطا ہے جس میں ان خاندانوں کی جان پھنسی ہوئی ہے کیونکہ اگر سپریم کورٹ نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے گا تو ان کے 11 سو ارب روپے کے مقدمات پھر سے بحال ہو جائیں گے اس لیے ان ججز پر توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت 96 بار کونسلز سپریم کورٹ کے فیصلے کے حق میں ووٹ دے چکی ہیں اور اس کے علاوہ پاکستان کے ٹاپ 50 وکلا اسلام آباد میں راؤنڈ ٹیبل پر اکٹھے ہوئے جنہوں نے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونے کا اعلامیہ جاری کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اور دیگر کی کوشش ہے کہ سپریم کورٹ کی بینچ سے فلاں جج ہٹ جائے
سپریم کورٹ کے تمام ججز پر ریفرنس ہیں اگر سب ججز ہٹ جائیں گے تو سپریم کورٹ بند ہو جائے گی اور آپ یہی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بینچ تشکیل دینے کا اختیار چیف جسٹس کے پاس ہے وہ اپنے مطابق چلیں، مرضی کے بینچ بنوانے کا شوق پرانا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز مسلسل عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نشانہ بنا رہی ہیں اور ان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے فائلوں پر دستخط کرانے کے پیسے لیے تو اب بشریٰ بی بی کی طرف مریم نواز کو نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے جا رہے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کبھی کسی سیاسی سرگرمی کا حصہ نہیں بنی سوائے اس کے کہ وہ غریبوں اور پناہ گاہوں کا دورہ کرتی ہیں۔
حکومتی اتحاد سے مذاکرات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی اندرونی سیاست مذاکرات کو نقصان پہنچا رہی ہے، مریم نوز کا گروپ جس کے ساتھ احسن اقبال، خواجہ آصف اور جاوید لطیف ہیں یہ نقصان پہنچانے کے لیے اسحٰق ڈار، سعد رفیق اور اعظم نذیر تارڑ کو احمکانہ بیانات دے رہے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ مذاکرات آگے نا بڑھیں جبکہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے کوشش کی ہے کہ معاملات آگے بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق پنجاب کے انتخابات 14 مئی سے آگے نہیں جا سکتے اگر آپ 14 مئی سے آگے جاتے ہیں تو اس کے لیے آئینی ترمیم چاہیے اور چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اگر آپ اس سے آگے جانا چاہتے ہیں تو پھر مذاکرات کرکے آئین میں ترمیم کرنی ہوگی کیونکہ موجودہ آئین میں آپ مقررہ تاریخ سے آگے نہیں جا سکتے۔