اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ جن اداروں نے عمران خان کو بت بنایا تھا دوبارہ اپنے لیول پر کون لائے گا، پہلے نواز شریف سے معافی مانگیں اور کل الیکشن کرا دیں، پہلے معافی مانگنا ہو گی پھر بات ہو گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں اعتماد کا ووٹ لینے پر خوشی لیکن 60 سال سے جو سرکس چل رہا ہے، سردار اختر مینگل اس کا تھوڑا سا اظہار کر رہے تھے، ہمارے بڑوں نے جو قربانیاں دیں اس کا ثمر نہیں مل سکا، جب تک ان کرداروں کو کٹہرے میں نہیں لائیں گے معاملہ ٹھیک نہیں ہو گا۔
جاوید لطیف نے کہا کہ جب عمران پراجیکٹ فیل ہوا تو ادارے نے کہا کہ ہم نیوٹرل ہیں، ہمیں سن کر خوشی ہوئی لیکن وقت بتائے گا کہ وہ کتنے نیوٹرل تھے، جب میں کہتا تھا کہ سہولت کاری آج بھی ہو رہی ہے تو لوگ حیران ہوتے تھے، 2017 میں آئین اور قانون کا اطلاق کیوں نہیں ہوا، اس ہاؤس سے تمام ادارے رہنمائی لیتے ہیں، اس ہاؤس کے قانون پر عمل نہیں ہوتا تو کیا کوئی توہین نہیں ہوتی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ دنیا بھر میں کیا قانونی فیصلوں پر بات نہیں ہوتی، کیا پنجاب میں 63 اے کو دوبارہ تحریر نہیں کیا گیا، اس وقت یہ ایوان کھڑا ہوتا تو آئین ری رائٹ کرنے کی جرات کسی کو نہیں ہوتی، تین دفعہ نواز شریف کو انتخابات سے باہر رکھ کر جماعت کو الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا، کیا اس ساتھ والی بلڈنگ کا حق نہیں کہ پوچھے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ 2023 میں ساتھ والی بلڈنگ میں کس کی خواہش ہے کہ نواز شریف کو باہر رکھا جائے، ایسا نہیں ہونے دیں گے چاہے کوئی دھمکی سمجھے یا خواہش سمجھے، اگر ہم گردن پیش نہ کرتے تو 2035 تک منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، کیا انٹیلی جنس اداروں کو اس بات کا علم نہیں ہے، یہ ایک ثاقب نثار نہیں جنرل فیض آج بھی زندہ ہے، صحافیوں کے پروگرام بند کیے، مارا گیا، کیا ساتھ والی بلڈنگ سے سوموٹو لیا گیا۔