ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

فلمساز جاوید وڑائچ”کوک اسٹوڈیو“ کےخلاف5کروڑ ہرجانے کا دعویٰ کریں گے

datetime 16  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان میوزک کے سدا بہار گیتوں سے ” کوک اسٹوڈیو “ میں چھیڑچھاڑ کرنے کی ” روزنامہ ایکسپریس “ میں 11 ستمبرکوشائع ہونے والی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے فلمسازجاویدوڑائچ نے بطور پروڈیوسراپنے بڑے بھائی چوہدری پرویزوڑائچ کی 1977ءفلم ’میرے حضور‘کا مقبول زمانہ گیت ’میری سانسوں میں آج تک وہ حنا کی خوشبو‘ کوبلااجازت کوک اسٹوڈیومیں شامل کرنے اوراس کی دھن کو”بگاڑنے ‘ پرپانچ کروڑروپے ہرجانے کا دعوی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق کوک اسٹوڈیو کے حالیہ سیزن میں ماضی کے بہت سے مقبول گیت نوجوان گلوکاروں نے گائے ہیں۔ ان میں سے ایک گیت ’میری سانسوں میں آج تک وہ ‘ ملکہ ترنم نورجہاں اورشہنشاہ غزل مہدی حسن نے فلم ”میرے حضور “ کے لیے ریکارڈ کروایا تھا۔ اس گیت کو ’کوک اسٹوڈیو‘ میں نوجوان گلوکار عاصم مظہراور ثمرہ خان نے گایا ہے۔
جس پرمیوزک حلقوں نے شدیدتنقید کی ہے جب کہ فلمساز جاویدوڑائچ نے فلم کا گیت بلااجازت کوک اسٹوڈیو میں شامل کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے قانونی کارروائی کی تیاری شروع کر دی ہے۔اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر جاوید وڑائچ نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موسیقی کے فروغ کیلیے ”کوک اسٹوڈیو“ جیسے پروگراموں کاانعقاد بہت ضروری ہے لیکن جس طرح سدابہار گیتوں کو ”بگاڑ“ کرپیش کیا جارہا ہے اور بغیر اجازت انھیں نئے گلوکاروں کی آوازمیں ریکارڈکیا جارہا ہے میں نے اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اپنی فلم کا گیت شامل کرنے پر ”کوک اسٹوڈیو“ کی مینجمنٹ کے خلاف پانچ کروڑہرجانے کا دعویٰ دائر کررہاہوں اورجلد ہی میرے وکیل کی جانب سے انھیں نوٹس بھجوادیا جائے گا۔ دوسری طرف میوزک پروڈیوسرفاروق راو¿ کا کہنا ہے کہ ”کوک اسٹوڈیو“ میں ”فیوڑن نہیں بلکہ کنفیوڑن“ پھیلائی جارہی ہے۔
دنیا بھر میں ”کوک اسٹوڈیو“ کا مقصد میوزک اوراپنے کلچرکوفروغ دینا ہے لیکن ہمارے ہاں میوزک کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ سدا بہار گیتوں کوان گلوکاروں کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا ہے جن کومیوزک کی ’الف ب‘ کا پتہ نہیں۔ اس پر ضرور کارروائی ہونی چاہیے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…