فواد چوہدری کے قابل اعتراض ٹویٹ نے سیاست کی اخلاقی اقدار پر سوالات اٹھا دئیے

5  اکتوبر‬‮  2022

اسلام آ باد ( مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کے قابل عتراض ٹویٹ نے سیاست کی ا خلاقی اقدار پر سوالات اٹھا دئیے ہیں،روزنامہ جنگ میں رانا غلام قادر کی خبر کےمطابق انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہم اداروں کو سیاست سے باہر کیسے consider کریں، آپ TV پر فل ڈرامہ بن جاتے ہیں

اتنے معصوم بن جاتے ہیں جیسے آپکو کچھ پتہ ہی نہیں جنہوں نے فیصلے کرنے ہیں انہوں نے ہی کرنے ہیں، مریم نواز، رانا ثناء وغیرہ کی کیا حیثیت ہے یہ بیچارے اپنے قد سے اوپر کی باتیں کرتے ہیں اپنے قد کے مطابق باتیں کیا کریں آپ جس ڈنڈے پر بیٹھے ہیں اندر باہر بھی ہو سکتا ہے، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے انکے جواب میں ٹویٹ کیا ہے کہ تم آو تو سہی چھپ کر نہ بیٹھ جانا، اسلام آباد پر چڑھائی کر کے دکھاؤ،میرا بھی تم سے وعدہ ہے،سیا سی حلقوں نے اس اخلاقی گراوٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کم ازکم خواتین کا ہی احترام کر لیا جا ئے، فواد چوہدری نے مریم نواز کا بھی نام لیا ہے اور انکےبارے میں جو زبان استعمال کی ہے وہ قابل افسو س بلکہ قابل مذمت ہے،ملک کی سیا سی قیادت کو اس رجحان کی حوصلہ شکنی کرنی چا ہئے،اس ٹویٹ نے ملک کی جمہوری اور اخلاقی اقدار کو ملیا میٹ کردیا ہے یہ زبان اگر قومی سیا ست میں ا ستعمال کرنے کا ر جحان اپنا لیا گیا تو کسی کی عزت محفوظ نہیں رہے گی،وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کے ٹویٹ پر اپنے ردعمل میں کہا ہے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے اپنے ٹویٹ میں جس طرح کی غیر شائستہ اور اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال کی ہے وہ انکے اخلاقی دیوالیہ پن کا منہ بولتا ثبوت ہے اس طرح کی عامیانہ زبان اور لب و لہجے نے ریاست مدینہ کے دعویداروں کی قلعی کھول دی ہے اس رویہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…