سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ اسحاق ڈار کے رنگ اڑ گئے

21  ستمبر‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ خزانہ، مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ان کی درخواست خارج کر دی۔سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کے خلاف درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

دورانِ سماعت اسحاق ڈار کی جانب سے اشتہاری قرار دینے کے خلاف درخواست عدالتِ عظمیٰ سے واپس لے لی گئی۔سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔درخواست خارج ہونے سے اسحاق ڈار کو اشتہاری اور مفرور قرار دینے کا فیصلہ برقرار ہے۔اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ اس معاملے پر متعلقہ فورم سے رجوع کرنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ اسحاق ڈار نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔شہباز گِل کے خلاف غیر قانونی اسلحہ کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ہوئی۔اسلام آباد پولیس کی جانب سے عدالت میں مقدمے کا چالان پیش نہیں کیا جا سکا۔عدالت نے اسلام آباد پولیس کو حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر مکمل چالان پیش کیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ شہباز گِل کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ناجائز اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…