جہانگیر ترین کی دائیں جیب میں پنجاب حکومت اور بائیں جیب میں وفاقی حکومت ہے،حکومت گرانے کیلئے انہیں جہاز گھمانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، تہلکہ خیز دعویٰ

8  اپریل‬‮  2021

لاہور(این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ جو اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کی تعداد تھی پنجاب حکومت ان کی دائیں اور وفاقی حکومت بائیں جیب میں ہے، حکومت گرانے کیلئے انہیں جہاز گھمانے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آج جہانگیر ترین کہہ رہے ہیں کہ میرے ساتھ ظلم ہو

رہا ہے لیکن (ن) لیگ کیخلاف کارروائی پر انہوں نے کبھی نہیں کہا ظلم ہو رہا ہے، جہانگیر ترین نے ہم سے رابطہ کیا تو پارٹی پالیسی کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ جہانگیر ترین یہاں پیش ہونے کے لئے آئے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ان کے کاروبار کو جرم بنا کر جھوٹے مقدمات درج ہو رہے ہیں اور ظلم ہو رہا ہے،ہم کسی کے ساتھ بھی ہونے والے ظلم کی حمایت نہیں کرتے لیکن جہانگیر ترین نے 90 کی دہائی میں کام شروع کیا جبکہ شریف خاندان نے 80 سال پہلے کام شروع کیا۔شریف خاندان کے کاروبار پر مقدمات بنائے گئے تب تو جہانگیر ترین کو اس کی مذمت کرنے ہی توفیق نہ ہوئی لیکن ہم اس کی مذمت کر رہے ہیں،شریف خاندان نے ملک میں صنعت لگائی جس سے لاکھوں افراد کو روزگار ملا،شہباز شریف نے امانت، محنت، دیانت کے ساتھ ملک و قوم کی خدمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ 13 اپریل کو شہباز شریف کو لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت ملے گی اور ظلم کی رات ختم ہو گی، ہمیں دوبارہ موقع ملے گا کہ لیگی قیادت پہلے کی طرح دیانتداری سے قوم کی خدمت کر سکے۔ انہوں نے کہ اکہ ثابت ہو گیا کہ پنجاب حکومت جہانگیر ترین کی دائیں اور وفاقی حکومت ان کی بائیں جیب میں ہے۔تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہماری

پارٹی مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے اور حکم کا احترام کرتے ہوئے کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور ڈسکہ ضمنی انتخابات میں مہم چلانے نہیں گئے،ڈسکہ ضمنی الیکشن صاف اور شفاف ہونے کی توقع ہے جس میں مسلم لیگ (ن)واضح اکثریت سے جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ

مخصوص پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹ گئی ہے، یہ 10 جماعتوں کا اتحاد تھا جو اس حکومت سے عوام کی جان چھڑوانے کے لئے اکٹھی ہوئیں۔ پی ڈی ایم اپنے بنیادی مقاصد پر آج بھی متحد و متفق ہے، باقی چھوٹی موٹی باتوں پر پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ساری عمر مانگا

ہے اور کوئی کاروبار نہیں کیا لیکن جہانگیر ترین تو کاروباری شخصیت تھے، انہیں شریف خاندان کے کاروبار کو منی لانڈرنگ کہنے کی مذمت کرنی چاہیے تھی۔حکومتی اقدامات کی وجہ سے چینی کی قیمت 150 روپے فی کلو تک پہنچ سکتی ہے کیونکہ وہ کاروبار ی شخصیات کو تنگ کر رہے ہیں،حکومت ڈاکوؤں کو پکڑنے کی بجائے کاروبار کرنے والوں کو پکڑرہی ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…