عمران خان کا باب بند ہو چلا ،وہ جس طرح آج ناکامی کا اظہار کر رہے ہیں5 سال بعد بھی یہی کہیں گے،حیرت انگیز دعویٰ

16  فروری‬‮  2021

حیدرآباد(این این آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کا باب بند ہو چلا وہ جس طرح آج ناکامی کا اظہار کر رہے ہیں 5 سال بعد بھی یہی کہیں گے، پی ڈی ایم کی سیاست بھی اسلامی نظام کے لئے نہیں ہے وہ چند خاندانوں کے مفادات کے لئے ہے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں کوئی فرق نہیں

ہے۔وہ گوٹھ ستار ڈنو شاہ مٹیاری میں سندھ آبادگار بورڈ کے نائب صدر سید ندیم شاہ کے ظہرانے میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، میزبان کے علاوہ سندھ آبادگار بورڈ کے صدر عبدالمجید نظامانی، محمود نواز شاہ، جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسداللہ بھٹو ایڈوکیٹ، محمد حسین محنتی، عبدالوحید قریشی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے، اس موقع پر سینیٹر سراج الحق نے سید ندیم شاہ کو باقائدہ جماعت اسلامی میں شامل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اب وہ مرکزی سطح پر جماعت اسلامی کے لیڈر ہوں گے اور زمینداروں ہاریوں کسانوں کے مسائل کے لئے آواز اٹھائیں گے۔ایک سوال پر امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے بارے میں پالیسی یکساں ہے پی ڈی ایم میں مذہبی تنظیمیں تو ضرور شامل ہیں لیکن بلاول بھٹو نے پہلے دن ہی مولانا فضل الرحمن کو پیغام دے دیا تھا کہ پی ڈی ایم میں اسلام کی بات نہیں ہو گی، ہمارا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، دونوں جماعتوں میں اب انیس بیس کا بھی فرق نہیں رہا، اس سوال پر کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ عمران خان کی حکومت اپنے پانچ سال پورے کرے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ میں تو یہ چاہتا ہوں کہ آئندہ حکومت جماعت اسلامی بنائے، اس وقت پی ٹی آئی کی حکومت ظاہری طور پر بالکل موجود ہے

لیکن عمران خان خود کہہ چکے ہیں کہ 5 سال میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی ہے یوں انہوں نے اپنی ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے اور 5 سال بعد بھی وہ یہی کہیں گے کہ ہم کیا کریں سابقہ حکومتوں کی وجہ سے ہم ناکام ہو گئے، 10 سال بعد بھی ان کا یہی موقف ہو گا، اس لئے اب جو پندرہ بیس مہینے رہ گئے ہیں اگر پی ٹی آئی حکومت

یہ پورے کر بھی لے تو حالات یہی ہوں گے، اس سوال پر کہا آپ نے تو تجویز کیا ہے کہ عمران خان کو تاحیات وزیراعظم بنا دیا جائے اس پر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم تو یہ کہتے ہیں کہ پاکستان میں اسلامی نظام نافذ ہو اور کوئی نظام ہرگز نہیں ہونا چاہیے عمران خان کا باب اب بند ہو چکا ہے، وہ اپنی تقاریر میں کتنے بھی بلندبانگ

دعوے کریں لیکن وہ اپنی باڈی لینگوئج سے بھی یہ کھلا اظہار کرتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں کر سکتے، انہیں مصنوعی اکثریت قائم کرکے حکومت تو دے دی گئی لیکن ان کی کوئی بنیاد نہیں ہے، سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اوپن بیلٹ کے لئے جو آرڈیننس لائی ہے اس پر وہ پارلیمنٹ کو مطمئن نہیں کر سکی، کچھ آرڈیننس جس طرح

پارلیمنٹ سے منظور کرائے ہیں وہ بھی جمہوری کلچر اور جمہوری معاشرے کے لئے باعث شرم ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ بات واقعی باعث تعجب ہے کہ ایک طرف خود حکومت نے سینٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ پر کرانے کا ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کر رکھا ہے اور دوسری طرف اس کے لئے آرڈیننس لایا گیا ہے، سپریم کورٹ کو

بھی سمجھنا چاہیے کہ یہ ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے عوام کو مایوس کیا ہے اب جماعت اسلامی ہی ایک آپشن کے طور پر موجود ہے، میں چاہتا ہوں کہ کروڑوں عوام حقیقی تبدیلی کے لئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، جن جماعتوں کو وہ بار بار آزما چکے ہیں وہ قوم کے لئے کچھ نہیں کر سکیں صرف ملکی

معیشت معاشرت زراعت ہر شعبے کو تباہ کیا ہے اور غریبوں کے حقوق بھی انہوں نے ہڑپ کر لئے ہیں، ان کا خون نچوڑتے چلے آ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں کے پائوں غریب عوام کی گردن پر اور ہاتھ ان کی جیبوں پر رہے ہیں اس لئے جماعت اسلامی کے سواء اب عوام کے پاس کوئی آپش باقی نہیں بچا۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…