ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

سرعام پھانسی کی بجائے سزائے موت پانے والے مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو اور آڈیو بنا کر اس کی تشہیر ،بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کیخلاف سزاؤں کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا

datetime 1  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور ( آن لائن ) خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کے خلاف سزاؤں کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں عمر قید کی سزا میں کسی قسم کی معافی نہ دینے اور سزائے موت کی صورت میں مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو اور آڈیو بنا کر تشہیر کی تجاویز دی گئی ہیں۔

صوبائی وزیر سماجی بہبود ہشام انعام اللہ کی زیر صدرات صوبائی اسمبلی کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یہ تجاویز دی گئیں۔ ذیلی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر ایکٹ 2010 میں ترامیم کے حوالے سے تجاویز کو بھی حتمی شکل دی گئی۔کمیٹی نے اپنی تجاویز میں کہا کہ بچوں سے ذیادتی میں ملوث افراد کی سزاؤں میں کسی قسم کی معافی نہیں ہوسکے گی اور عمر قید کی سزا طبعی موت تک کی ہوگی جب کہ سرعام پھانسی کی بجائے سزائے موت پانے والے مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو اور آڈیو بنا کر اس کی تشہیر کی جاسکتی ہے۔کمیٹی نے بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہراسانی یا زیادتی کے مرتکب افراد کو کسی بھی تعلیمی ادارے میں ملازمت نہ دینے کی بھی تجویز دی۔اس کے علاوہ کمیٹی نے پورنو گرافی میں ملوث افراد کے لیے 14 سال تک قید کی سزا اور 50 لاکھ روپے تک کے جرمانے تجویز دی ہے

موضوعات:



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…