نواز شریف کی طرح ہمارے تعلقات عمران خان سے بھی اچھے مگر۔۔۔!!! سی پیک منصوبہ سست روی کا شکار کیوں ہوا؟چین نے بالآخروجہ بتا دی

22  ستمبر‬‮  2019

کوئٹہ(آن لائن) کراچی میں متعین چین کے قونصل جنرل وانگ یو نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)منصوبہ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے باعث نہیں بلکہ بیورکریسی کی جانب سے کام میں روڑے اٹکانے کے باعث سست روی کا شکار ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے کراچی میں چینی سفارت خانے میں بلوچستان سے چین کے دورہ پر جانے والے ذرائع ابلاغ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔وانگ یو نے کہا کہ پاکستان میں یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے دور حکومت میں سی پیک کے منصوبوں پر جس تیزی سے کام جاری تھا آج وزیر اعظم عمران خان کے حکومت میں یہ کام سست روی کا شکار ہے مگر یہ کہنا غلط ہوگا کیونکہ ہمارے تعلقات وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ بھی بہت اچھے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کی تعمیر کا کام رواں سال مکمل ہو جا ئے گا جبکہ حب کو پاور منصوبہ پر بھی کام تیزی سے جاری ہے اس کے علاوہ روڈ اور انڈسٹیریل زون بھی بنائے جارہے ہیں جس سے پاکستان میں لوگوں کو وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع میسر آئیں گے ۔وانگ یو نے کہا کہ سی پیک کے بعض منصوبوں پر عملد درآمد نہ ہونے کی بڑی وجہ بیورکریسی کی جانب سے مسلسل فائلوں کو روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں وفود کے تبادلے سے سوشل ، کلچرل اور اکنامکل معلومات کا تبادلہ ممکن ہے ہم پاکستان سے صحافیوں ، ڈاکٹروں اور طالب علموں چین لے جا رہے ہیں تاکہ وہ چائینہ کی ترقی کو دیکھ کر اپنے ملک میں بھی اسی طرح ترقی کے سفر کو جاری رکھیں۔

ایک سوال کے جواب میں چینی قونصل جنرل نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے سی پیک میں سرمایہ کاری کے اقدام کو ہم سراتے ہیں سی پیک کے منصوبہ میں دوسرے سرمایہ کاروں کی شمولیت کا اختیار بھی پاکستان کے ساتھ ہے ۔اس موقع پر بلوچستان اکنامکس فورم کے صدر سردار شوکت پوپلزئی بھی موجود تھے انہوں نے صحافیوں کو دورہ چین کا موقع فراہم کرنے پر چینی قونصل جنرل کا شکریہ ادا کیا ۔میڈیا کے وفد کی سربراہی سینئر صحافی اور بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر ایوب ترین نے کی جبکہ اس موقع پر بلوچستان اکنامکس فورم کے کورآڈینیٹر کامران بلوچ ،سنیئر صحافی محمد آصف بلوچ،انور ناصر، نصیر احمد،جاوید انصاری ،مرتضی زہری ، مجیب اچکزئی، عاصم خان ، بلال اعوان ، فضل تواب، عمران منگی ، شہاب عمران، عابد،عبیدالرحمان ودیگر بھی موجود تھے ۔

موضوعات:



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…