لاہور(اسپورٹس ڈیسک)پاکستان کر کٹ بورڈ (پی سی بی )کے چیئرمین احسان مانی نے کہا ہے کہ آئندہ برس کوئی غیرملکی ٹیم پاکستان آئے گی یا نہیں میں اس حوالے سے کوئی دعوی نہیں کرنا چاہتا،پی ایس ایل کے 8میچز پاکستان میں ہوں گے ، تین سال میں مکمل پی ایس ایل پاکستان لے آئیں گے،ٹی ٹین سے متعلق رپورٹ(آج)مل جائیگی جس کے بعد لیگ میں کھلاڑیوں کی شرکت کا فیصلہ ہو گا۔
بنگلہ دیش اور افغان کرکٹ بورڈز کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، یہ ہماری نالائقی ہے کہ وہ بھارت کے زیراثر آ گئے، ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے خیالات سے متفق ہوں،فرسٹ کلاس میں تعداد زیادہ اور کوالٹی کم ہے، فرسٹ کلاس کا نظام تبدیل کرنے میں ایک سال لگے گا۔اپنے ایک انٹرویو میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ آئندہ برس کوئی غیرملکی ٹیم پاکستان آئے گی یا نہیں میں اس حوالے سے کوئی دعوی نہیں کرنا چاہتا، البتہ پی ایس ایل کے 8میچز پاکستان میں ہونے ہیں، کراچی فائنل سمیت چار میچز کی میزبانی کرے گا، اتنے ہی مقابلے لاہور میں ہوں گے، ہمارا ارادہ ہے کہ تین سال میں پوری لیگ ملک میں واپس لے آئیں۔احسان مانی نے کہا ہے کہ ہماری کرپشن پر زیرو ٹالیرنس کی پالیسی ہے،پلیئرز لاعلمی میں پھنس جاتے ہیں، بورڈ انھیں سمجھا رہا ہے کہ ذرا سا بھی کسی پر شک ہو تو فورا رپورٹ کریں۔احسان مانی نے کہا ہے کہ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد خاصے تجربہ کار ہیں اور اپنا کام اچھے انداز سے کرتے ہیں، سی ای او کے آنے سے ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔انھوں نے کہا کہ سی او او روزہ مرہ کے امور چلاتا اور پالیسی بناتا ہے، اس کا سربراہ چیف ایگزیکٹیو ہوگا، اس وقت چیئرمین ہی پالیسی بناتا اور امور بھی چلا رہا ہے، بورڈ میں کسی کو لاہور سے کراچی بھی جانا پڑے تو چیئرمین سے منظوری لینا پڑتی ہے، میں یہ سسٹم بدلنا چاہتا ہوں۔چیئرمین پی سی بی
احسان مانی نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ ایشیا کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی مایوس کن رہی، مگر ہمیں ایک ایونٹ میں ناکامی پر گھبرانا نہیں چاہیے، ٹیم کی سوچ اور سمت درست ہے، کپتان، کوچ اور سلیکٹرز سب ایک حکمت عملی کے تحت کام کر رہے ہیں۔اس سوال پر کہ کیا وہ سرفراز احمد کو ورلڈکپ تک کپتان مقرر کرنے کا اعلان کرینگے چیئرمین نے کہا کہ سرفراز آج ہمارے کپتان ہیں۔
اور اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گا، مجھے ان پر بھرپور اعتماد ہے، ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ ایک سال پہلے سرفراز نے ہی قومی ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی میں فتح دلائی تھی۔چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا ہے کہ ٹی ٹین لیگ پر کچھ تحفظات تھے جس کے بعد تحقیقات شروع کرائی ہیں، جمعے تک رپورٹ مل جائے گی، پھر پلیئرز کو شرکت کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ہوگا۔احسان مانی نے کہا کہ میں بنگلہ دیش اور افغان کرکٹ بورڈز کے ساتھ مل کر بھی کام کرنا چاہتا ہوں، یہ ہماری نالائقی ہے۔
وہ بھارت کے زیراثر آ گئے اور اب اسی کا ایجنڈا پروموٹ کرتے ہیں۔ میں نے دونوں ممالک کو انٹرنیشنل کرکٹ میں لانے کیلئے کافی کام کیا تھا۔، امید ہے کہ ہم اپنے مسائل ختم کرلیں گے۔احسان مانی نے کہا ہے کہ میں ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کے خیالات سے متفق ہوں، فرسٹ کلاس کا نظام تبدیل کرنے میں ایک سال لگے گا، اس وقت تعداد زیادہ اور کوالٹی کم ہے، ہم اس حوالے سے کافی کام کر رہے ہیں، مشاورت جاری ہے، ماجد خان اور بازید خان نے بھی تجاویزدی ہیں۔