ماسکو(نیوز ڈیسک) سوئٹزرلینڈ کے کھلاڑیوں گرینٹ شاکا اور شردان شاکری نے روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں سربیا کے خلاف گول اسکور کرنے کے بعد جشن مناتے ہوئے متنازعہ علامت بنا کر عالمی کپ میں ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا، سوئٹزرلینڈ نے سربیا کو2۔1سے شکست دی تھی۔سوئٹزرلینڈ کی جانب سے گرینٹ شاکا اور شردان شاکری نے اپنی ٹیم کی جانب سے ایک، ایک گول کیا تھا۔
دونوں کھلاڑی نسلاً البانین ہیں لیکن سوئٹزرلینڈ میں پلے بڑھے ہیں اور سوئس ٹیم کی نمائندگی کرتے ہیں۔دونوں کھلاڑیوں نے گول کرنے کے بعد خوشی کے اظہار کے طور پر اپنے ہاتھوں سے دو سَروں والی چیل کی علامت بنائی، ایسا ہی نشان البانیہ کے قومی پرچم پر بھی بنا ہوا ہے۔ اس جشن سے سربین قوم پرستوں اور البانین نسل کے درمیان کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔شردان شاکری کوسوو میں پیدا ہوئے جو پہلے سربیا کا صوبہ تھا اور اس نے 2008 میں آزادی حاصل کی تھی۔سربیا کوسوو کی آزادی کو تسلیم نہیں کرتا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناوہے۔شاکا کے والدین کا تعلق بھی کوسوو سے ہے اور وہ نسلاً البانین ہیں۔آرسنل کی جانب سے کھیلنے والے شاکا کے والد کوسوو کی آزادی کے حق میں مہم چلانے پر یوگوسلاویہ میں قید ی رہ چکے ہیں۔شردان شاکری سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف خوشی کے اظہار کا ایک طریقہ تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شاکری کے ایک جوتے پر سوئس اور دوسرے کو کوسو کا پرچم بنا ہوا تھا۔ سوئٹزرلینڈ کے کھلاڑیوں گرینٹ شاکا اور شردان شاکری نے روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں سربیا کے خلاف گول اسکور کرنے کے بعد جشن مناتے ہوئے متنازعہ علامت بنا کر عالمی کپ میں ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا، سوئٹزرلینڈ نے سربیا کو2۔1سے شکست دی تھی۔سوئٹزرلینڈ کی جانب سے گرینٹ شاکا اور شردان شاکری نے اپنی ٹیم کی جانب سے ایک، ایک گول کیا تھا۔دونوں کھلاڑی نسلاً البانین ہیں لیکن سوئٹزرلینڈ میں پلے بڑھے ہیں اور سوئس ٹیم کی نمائندگی کرتے ہیں۔