لاہور( این این آئی) جائلز کلارک کے موقف کے بعد کچھ غیر ملکی آبزرورز خود کش دھماکے کے باوجود سکیورٹی معاملات کا جائزہ لینے پاکستان آرہے ہیں کیونکہ پی سی ایل کی اہمیت ہے اور یہ لینڈ مارک ایونٹ ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہر یار خان نے کہا ہے کہ ہم دہشتگردوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکنا چاہتے اس لئے حکومت سے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کاطے شدہ فیصلے کے مطابق لاہور میں ہی انعقاد
چاہتے ہیں ،ہمارے علم میں آیا ہے کہ دھماکے کے باوجود کچھ غیر ملکی آبزرورز سکیورٹی معاملات کا جائزہ لینے پاکستان آرہے ہیں ،معطل کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کوبورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل(ر) اعظم نے سنا ہے ، اگر کھلاڑیوں نے اعتراف کر لیا تو پھر کسی ٹربیونل کی ضرورت نہیں رہے گی اور ایسی سزا دیں گے کہ آئندہ کوئی کھلاڑی ایسا اقدام کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے گا۔ قذافی اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہر یار خان نے کہا کہ معطل کئے گئے کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم کے سامنے پیش ہوئے ہیں جنہیں سنا گیا ہے کیونکہ ہماری سوچ ہے کہ جنہیں ملزم ٹھہرایاگیا ہے انہیں ضرور سنا جائے۔ بورڈ کے پاس اس حوالے سے جو شواہد ہیں وہ کھلاڑیوں کو دکھائے جائیں گے اور پھر جواب دینے کیلئے ایک سے دو ہفتے کی مہلت دی جائے گی ۔ اگر ٹربیونل بنانے کی ضرورت ہوئی تو یہ سینئر جج کی سربراہی میں قائم ہوگا اور وہ کھلاڑیوں کو سزا دینے کے حوالے سے فیصلہ کرے گا ۔ دوسری طرف اگر کھلاڑی خود ہی اعتراف کر لیتے ہیں تو پھر ٹربیونل کی ضرورت نہیں ہو گی ۔ انہوں نے معطل کھلاڑیوں سے محمد عامر کی طرح رعایت برتنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ ایسا نہیں ہوگا بلکہ اس کے برعکس ہوگا ،کھلاڑیوں سے کوئی رعایت نہیں ہو گی بلکہ انہیں زیادہ سے زیادہ سزا دیں گے تاکہ آئندہ کوئی بھی کھلاڑی ایسا کرنے سے پہلے ہزار بار سوچے او رایسی حرکت نہ کرے ۔
انہوں نے اس سوال کہ بورڈ کو سارے معاملے کا علم تھا کیوں پیشگی اقدام نہیں کیا گیا جس پر انہوں نے کہا کہ ایسا علم میں نہیں تھا بلکہ اسی دن یہ ہوا کہ ڈیڑھ بجے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کو بلا کر کہا گیا کہ بکیے نظر آرہے ہیں آپ محتاط رہیں اگر کوئی آپ سے رابطہ کرے تو سکیورٹی آفیسرکو بتائیں ۔ انہوں نے کرکٹ کی بہتری کیلئے سابق کرکٹرز پر مشتمل شیڈول گول میز کانفرنس ملتوی کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ حادثے کی وجہ سے ہوا ہے اور ہمیں کہا گیا تھاکہ ابھی یہ نہ کریں لیکن میں خود سابق کرکٹرز کے پاس جاؤں گا اور ان سے کرکٹ کی بہتری کے لئے تجاویز لی جائیں گی ۔انہوں نے لاہور میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد پی ایس ایل کے فائنل کے انعقاد بارے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے حکومت سے کہا ہے کہ ہم فائنل لاہور میں ہی چاہتے ہیں کیونکہ ہم دہشتگردوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکنا چاہتے لیکن حکومت جو بہتر سمجھے گی وہ ہمیں بتا دے گی ۔ ہمار ے علم میں آیا ہے کہ جائلز کلارک کے موقف کے بعد کچھ غیر ملکی آبزرورز خود کش دھماکے کے باوجود سکیورٹی معاملات کا جائزہ لینے پاکستان آرہے ہیں کیونکہ پی سی ایل کی اہمیت ہے اور یہ لینڈ مارک ایونٹ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آر می چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے سپورٹ پر ان کا شکریہ اداکیا ہے اور انہیں پیغام بھجوایا ہے کہ آپ کے تعاون سے ہی فائنل لاہور میں ہوگا ۔
انہوں نے فائنل کے لاہور میں انعقاد کے لئے حتمی طور پر آگاہ کرنے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کا جلد پتہ چ جائے گا۔ انہوں نے کھلاڑیوں کے بورڈ کے سامنے رکھنے جانے والے موقف سے آگاہی بارے کہا کہ آج جمعرات کے روز میڈیا کو اس حوالے سے آگاہ کر دیں گے۔