اتوار‬‮ ، 19 جنوری‬‮ 2025 

پابندی کے بعد تین سال تک یہ ایک کام بالکل نہیں کیا ، محمد عامر نے اہم راز سے پردہ اٹھا دیا

datetime 3  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ محمد عامر نے کہا ہے کہ پانچ سالہ پابندی کے دوران انہیں خطرہ محسوس ہوا تھا کہ شاید وہ دوبارہ کبھی کرکٹ نہ کھیل سکیں لیکن اب ان کا ہدف دنیا کا بہترین باؤلر بننا ہے۔سابق انگلش کپتان مائیکل ایتھرٹن کو اسکائی اسپورٹس کیلئے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فاسٹ باؤلر نے بتایا کہ انہوں نے تین سال گیند کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔انہوں نے بتایا کہ زندگی بہت سخت تھی اور ایسے مواقع بھی آئے جب مجھے لگا کہ شاید میں دوبارہ کبھی نہ کھیل سکوں، میں نے تین سال تک گیند تک نہ اٹھائی۔عامر نے کہا کہ یہ صورتحال میرے لیے بہت مایوس کن تھی کیونکہ بحیثیت پیشہ ورانہ کرکٹر یہ بہت مشکل ہے کہ آپ سہولتوں کا استعمال نہ کر سکیں، کرکٹ نہ کھیل سکیں،
گیند کو ہاتھ تک نہ لگا سکیں، تو پھر آخر آپ کیا کریں گے؟ انہوں نے کہاکہ یہ بہت خوفناک یادیں ہیں لیکن اب یہ میری مدد کر رہی ہیں کیونکہ میں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور میں بہت انسان اور اچھے رویے کا حامل کرکٹر بننا چاہتا ہوں فاسٹ باؤلر نے کہا کہ میں اب بھی سیکھنے کے عمل سے گزر رہا ہوں اور پرفیکٹ انسان نہیں بن سکتا ٗ لیکن جو ہو گیا وہ ماضی کا حصہ ہے اور اب میری نظریں مستقبل پر مرکوز ہیں۔ میں اپنے ملک کیلئے بہترین کرکٹر بننا چاہتا ہوں۔
اگر میں محنت کروں گا تو میرے لیے اصل ہدف دنیا کا بہترین باؤلر بننا ہے۔قومی ٹیم میں دوبارہ واپسی کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے عامر نے کہا کہ اپنے ملک کی دوبارہ نمائندگی کرنا میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے اور خصوصاً اسی ٹیم، اسی ٹیم، انہی شائقین کے سامنے۔ میرے لیے تو یہ ایک معجزہ ہے لیکن ساتھ ساتھ میرے خوابوں کی تعبیر بھی۔24 سالہ فاسٹ باؤلر نے کہاکہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر انگلینڈ انتہائی سخت حریف ثابت ہو گا لیکن پاکستان انہیں زیر کرنے کیلئے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریگا۔انگلینڈ ایک اچھی ٹیم ہے خصوصاً اپنی ہوم کنڈیشنز میں وہ بہت بہترین ٹیم ہے تاہم ہم سخت محنت کر کے انہیں ہرانے کی کوشش کریں گے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…