اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) محمد علی کی ایک صاحبزادی لیلیٰ علی ایک برس کی تھیں‘ اس وقت محمد علی نے خواتین کے بارے میں ایسی بات کہی جس پر تمام دنیا کے مسلمان فخر کر سکتے ہیں‘ محمد علی نے کہا کہ ’’عورتیں اس لیے نہیں بنیں کہ وہ چہرے اور یہاں (سینے پر) مکے کھائیں، باکسنگ مردوں کا کھیل ہے!‘‘ محمد علی کی چار بیگمات میں سے لیلیٰ تیسری بیگم کی اولاد ہیں اور وہ 1999 میں دنیا کے سامنے ایک خاتون باکسر کے طور پر سامنے آئیں۔محمد علی کی صاحبزادی لیلیٰ علی نے اب تک جتنے مقابلوں میں حصہ لیا وہ ان میں ناقابل شکست رہیں۔محمد علی کی ذاتی زندگی میں ان کی پہلی بیوی سے طلاق ان کے لباس پر اعتراض کی وجہ سے ہوئی، محمد علی انہیں مذہب کے دائرے میں رکھنا چاہتے تھے‘ دوسری بیوی کو شادی کے بعد انہوں نے مسلمان کر لیا۔ بعد کی دو بیگمات نے اپنے مذہب میں کوئی تبدیلی نہیں کی اور نہ ہی بچوں پر کوئی زور زبردستی کی۔لیلیٰ علی کی فتوحات جب شروع ہوئیں تو دوبارہ سے مسلم دنیا میں ایک خوشی کی لہر دوڑ گئی کہ محمد علی ثانی لیلیٰ کے روپ میں ہمارا سر فخر سے بلند کر رہی ہیں‘لیلیٰ علی باکسنگ کے ساتھ ساتھ اشتہاروں میں نظر آنے لگیں اور ماڈلنگ میں انہیں چمک دمک سے بھرپور گلیمرس لباس میں دکھایا جانے لگا‘ لیلیٰ علی جب اس حلیے میں میڈیا پر چھا گئیں تو مسلمان طبقے نے اعتراضات اٹھانے شروع کر دیئے کہ آپ تو مسلمان ہیں، ایسے کپڑے کیوں پہنتی ہیں؟سوشل میڈیا پر ان کی ہر تصویر کے نیچے ان کا ناطقہ بندہو گیا جس کے نتیجے میں ایک دن فیس بک پر لیلیٰ علی کا بیان سامنے آ گیا۔لیلیٰ نے کہا کہ ’’ گذشتہ کئی برسوں سے مجھے کافی مشورے ملے کہ مجھے بطور ایک مسلمان خاتون کیسے کپڑے پہننے چاہئیں‘آپ کو اطلاع دی جاتی ہے کہ میں مسلمان نہیں ہوں‘ میرے خیال میں لوگ اس لیے ایسا سوچتے ہیں کیوں کہ میرے والد مسلمان ہیں، مگر ایسا نہیں ہے۔ اگر میں مسلمان ہوتی تو میں اپنے آپ کو اسلامی تعلیمات کے مطابق ہی ڈھالتی‘ آپ سب اپنی آرا قائم کرنے میں آزاد ہیں، لیکن میں سمجھتی ہوں کہ آپ کو حقیقت جاننی چاہئے اس سے پہلے کہ آپ میرے بارے میں کوئی رائے قائم کریں۔ اپنا خیال رکھیے۔