قابلِ دیدذہانت

6  جنوری‬‮  2019

خلیفہ ہارون الرشید عباسی کے دربار میں ایک شخص پیش ہوا۔اور اپنے کمالات دکھانے کی اجازت چاہی۔اجازت ملنے پر اس نے اپنے کمال دکھانے کے لیے صحن کے وسط میں ایک سوئی گاڑ دی اور دور جا کر دوسری سوئی پھینکی۔یہ سوئی گڑھی ہوئی سوئی کے ناکے میں پہنچ گئی۔

لوگوں نے خوب داد دی۔ہارون الرشید نے حکم دیا کہ اسے ایک دینار انعام دیا جائے اور دس درّے مارے جائیں ۔لوگوں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگے اسکی ذہانت اور مشتاقی قابل دید تھی لیکن اس نے اپنا ذہن فضول کاموں میں صرف کیا۔اس لیے یہ سزا کا مستحق ہے۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…