ہفتہ‬‮ ، 29 جون‬‮ 2024 

موسیٰ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے سرگوشی کرتے ہوئے

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

موسیٰ علیہ السلام نے اپنے پروردگار سے سرگوشی کرتے ہوئے پوچھا :.” اے پروردگار ! تیرا چہرا کدھر ہے ؟ شمال یا جنوب کی جانب ؟ تاکہ میں اس کی طرف منہ کر کے تیری عبادت کر سکوں ۔”.اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کی طرف وحی بھیجی : “اے موسیٰ ! آپ آ گ جلائیں ، پھر اس کے اردگرد چکر لگا کر دیکھیں کہ آگ کا رخ کس جانب ہے؟”.موسیٰ علیہ السلام نے آ گ روشن کی اور اس کے اردگرد چکر لگایا ،

دیکھا تو آ گ کیروشنی ہر چار سو یکساں ہے ۔چنانچہ دربارِ الٰہی میں عرض کیا :”پروردگا ! میں نے آگ کا رخ ہر جانب یکساں ہی دیکھا ۔”اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “اے موسیٰ میری مثال بھی ویسی ہی ہے۔”موسیٰ علیہالسلامنےپوچھا :” اے پرودگار! تو سوتا ہے یا نہیں ؟”اللہ تعالیٰ نے ان کی طرفوحی نازل فرمائی :” اےموسیٰ ! پانی سے بھرا ہوا ایک پیالہ اپنے دونوں ہاتھوں پر رکھ لو ، پھر میرے سامنے کھڑےرہو اور نیند کی آغوش میں مت جاؤ ۔”موسیٰ علیہ السلام نے ایسا ہی کیا ۔ پھر اللہ تعالٰی نے ان پر ہلکی سی اونگھ ڈالی ، پیالہ ان کے ہاتھ سے گر کر ٹوٹ گیا اور پانی بہہ گیا ۔موسیٰ علیہ السلام کی چیخ نکل گئی اور وہ گھبرا گئے . پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا :” اے موسی ! میں آنکھ کی ایکجھپک بھی سو جاؤں تو یہ آسمان زمین پر دھڑام سے گر پڑے گا جیسے تیرا پیالہ زمین پر گرپڑا ۔” اور یہ اللہ تعالیٰ کے اس قول کی طرف اِشارہ ہے ۔۔” یقینی بات ہے کہ اللہ تعالیٰ آسمانون اور زمین کو تھامے ہوئے ہے کہ وہ ٹل نہ جائے تو پھر اللہ کے سوا اور کوئی ان کو تھام بھی نہیں سکتا ، وہ حلیم و غفور ہے ۔ (فاطر ۔ 41) ۔موسیٰ علیہ السلام نے پوچھا : اے میرےپروردگار ! تو نے مخلوق کی تخلیق کیوں کی جبکہ ان سے تجھے کوئی ضرورت نہیں پڑتی ؟اللہ تعالیٰ نے فرمایا :” میں نے ان کی تخلیق اس لیے فرمائی ہے

تاکہ یہ مجھے پہچانیں ، مجھ سے اپنی مرادیں مانگیں اور میں ان کی مرادیں پوری کروں ، اور میری نافرمانی کے بعد مغفرت و بخشش کی درخواست لے کر میری خدمت میں حاضر ہوں اور میں ان کے لیے مغفرت و بخشش کا پروانہ جاری کروں ۔”موسیٰ علیہ السلام نے پوچھا میرے رب ! کیا تو نے کوئی ایسی چیز بھی پیدا کی ہے جو تیری ہی جستجو میں رہتی ہے ؟اللہ تعالیٰ نے فرمایا :” ہاں مومن بندے کا دل جو میرے لیے خالص ہے ۔ “موسیٰ علیہ السلام نے پوچھا : یہ کیسے اے پروردگار ؟اللہ تعالیٰ نے موسی علیہ السلام سے فرمایا :”جب مومن بندہ مجھے نہیں بھولتا تو اس کا دل میری یاد سے لبریز رہتا ہے اور میری عظمت اس پر محیط ہوتی ہے اور مجھے جو یاد کرتا ہے میں اس کا ساتھی بن جاتا ہوں …”

موضوعات:



کالم



سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی


میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…