اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بل گیٹس اس وقت 90ارب ڈالرز سے زائد کے مالک ہونے کی وجہ سے دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں اور برسوں نمبر ون بھی رہ چکے ہیں، تاہم اگر وہ اچانک کسی وجہ سے غریب ہو جائیں تو دوبارہ کامیابی کیلئے کیا کرینگے؟تو اس کا جواب بل گیٹس خود دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اگر انہیں دوبارہ زندگی میں کامیابی کیلئے جدوجہد کرنا پڑے
تو وہ اپنی سوچ کو بدل کر سماجی حیثیت میں اضافے کی کوشش کرتے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی کا کہنا تھاکہ آپ کا طرز فکر زندگی میں کامیابی پر بہت زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔ایک ٹی وی شو کے دوران انہوں نے کہا، ہم اکثر بہت زیادہ توجہ اس بات پر مرکوز کرتے ہیں کہ ہم کیا نہیں کر سکے، جس کے نتیجے میں ہم وہ اسباق نظر انداز کر دیتے ہیں جو کہ ہمارے لئے بہت زیادہ کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں ، آسان الفاظ میں ناکامیوں پر فکر مند ہونے کی بجائے اپنی کامیابیوں سے متاثر ہو کر آگے بڑھیں۔ بل گیٹس کا کہنا تھا کہ وہ عالمی سطح پر لوگوں کی زندگیوں میں بہتری کیلئے اسی حکمت عملی پر عمل کرتے ہیں اور موجودہ حالات میں خرابی کی بجائے اچھی چیزوں کو دیکھتے ہیں، چاہے وہ غربت ہو، سیاست یا امراض۔ ان کا کہنا تھا کہ پر امید ہو کر سوچنے پر وہ دنیا بھر میں حالات کو بہتر ہوتا دیکھ رہے ہیں، جو کہ مایوسانہ سوچ میں ناکامیاں لگتیں۔بل گیٹس کے مطابق انسان فطری طور پر اچھی چیزوں پر خوش ہونے کی بجائے خرابی پر تشویش زدہ ہوتے ہیں جبکہ مسائل کے حوالے سے ہم بہت بے صبر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کام کو مکمل صلاحیت سے کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ پرفیکٹ ہوگا، پرامید ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ میں المئیے اور نا انصافی کو نظر انداز کردوں۔ اس کی بجائے یہ سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے کہ کیا کرنا کارآمد ہو گا اور اسے کیسے بہتر بنایاجا سکتا ہے، جس سے زندگی میں کامیابی کا امکان بڑھتا ہے۔