اتوار‬‮ ، 09 مارچ‬‮ 2025 

تانگے کے سفر سے دنیا کی سب سے مقبول کار ساز کمپنی مرسڈیز کا مالک بننے تک کی داستان!!

datetime 30  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کارل بنز 25 نومبر 1844 ء کو جرمنی میں پیدا ہوا۔ اس کا باپ ایک ریلوے انجینئر تھا۔ جو نمونیا سے مر گیا اور اس وقت کارل کی عمر صرف دو سال تھی۔ کارل کی ماں نے اپنے خاوند کی جمع پونجی کو استعمال کرنا شروع کیا جو جلد ہی ختم ہو گئی۔ اب فاقوں پر نوبت کی آ چکی تھی۔ کارل نے بھی عمر کے بڑھنے کے ساتھ اپنی ماں کا ہاتھ بٹانے لگا اور تعلیم پر بھر پور توجہ دیتا، اسے معلوم تھا کہ اس کی ماں کن حالات میں اپنے

پیارے لال کو تعلیم کے زیور سے آراستہ دیکھنا چاہتی ہے۔ کارل کی دلچسپی ٹیکنالوجی میں بہت زیادہ تھی۔اس کی ماں نے بھی اسے ایک ٹیکنیکل اسکول میں داخل کروا دیا تاکہ اس کا بیٹا شوق کے مطابق دلجمعی اور تن دہی سے پڑھ سکے۔ یہ اپنے ذہن کو گھڑیوں کے کھولنے اور جوڑنے میں آزماتا رہتا اور یہ کام تھوڑی سی آمدنی کا ذریعہ بھی بن گیا، جس سے اس کی پڑھائی کا خرچ نکل آتا۔ اس کے ساتھ یہ ایک تاریک کمرے میں بیٹھ کر سیاحوں کے لیے مختلف خوبصورت تصویریں بناتا جو Black Forest کی سیر و سیاحت کرنے آتے۔ کارل نے اپنی ٹیکنیکل پوشیدہ صلاحیتوں کا لوہا اپنے اسکول میں منوا لیا اور فزکس کے ٹیچر کا معاون بن گیا۔ اس نے اپنی تعلیم Karlsruhe Polytechmic اسکول میں جاری رکھی۔ پھر یہ ایک انجن مینو فیکچرر کمپنی میں کام کرنے لگا۔ وقت کے گزرنے کے ساتھ کارل کی دلچسپی انجن پلانٹ پر بڑھتی گئی۔ وہ ایک عجیب رات تھی، جب اس نے ایک خواب دیکھا کہ وہ ایک تین پہیوں والی ویگن چلا رہا ہے، اور وہ صبح اٹھا تو ایک نیا عزم لے کر اور اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا چاہتا تھا۔ وہ ہمیشہ یہ سوچتا رہتا کہ گھوڑے کو تانگے میں جوتنے کے بجائے وہ ایک ایسا انجن تیار کرے اس تانگے کو چلائے۔ اب کارل نے اپنی تمام تر توجہ انجن بنانے پر مرکوز کر دی۔ انجن بنانے سے متعلق تمام تر چیزیں سیکھ لیں۔ اس مینو فیکچرر کمپنی کو چھوڑ کر

1971 ء میں جرمنی کے شہر Mannheim چلا گیا۔ وہاں ایک سال کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھارا، 1872 ء میں کارل اس پوزیشن پر تھا کہ وہ خود اپنی انجن شاپ کھول سکتا تھا۔ کارل نے اپنی دکان کھولی اور انجن بنا کر فروخت کرنے لگا، جیسے جیسے کارل کا تجربہ بڑھتا گیا اور شہرت ہونے لگی تو سرمایہ کار بھی اس کی طرف متوجہ ہوئے۔ وہ چاہتے تھے کہ کارل کسی کمپنی کی بنیاد رکھے اور وہ سرمایہ

کاری کریں۔ یہ سچ اور حقیقت ہے کہ جب انسان محنت کرتا ہے اور خداداد صلاحیتوں کو بروکار لاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی محنت کو چار چاند لگا دیتے ہیں، اس کے لیے کامیابی کے راستے کھول دیتے ہیں۔ اب کارل اور اس کی ماں کی محنت رنگ لانے لگی۔ آئے روز سرمایہ کار آتے اور کارل کو اپنے ساتھ کام کرنے کی دعوت دیتے۔ کارل نے آخر یہ فیصلہ کیا کہ وہ کسی سرمایہ کار کے ساتھ مل کر کام کرے اور بغیر گھوڑے کے گاڑی

بنائے اور اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے اس کے پاس بھی سرمایہ نہیں تھا۔ اس نے Mannheim گیس انجن مینو فیکچرنگ کمپنی کی بنیاد رکھی۔ اس کمپنی سے خوب آمدنی ہونے لگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…