بادشاہ کے سامنے عالم، نابینا، غریب اور عاشق بیٹھے تھے۔بادشاہ نے کہا،میں آپکو شعر کا دوسرا مصرع سناتا ہوں پہلا آپکو بنانا ہوگا۔اس لیئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں۔عالم:بت پرستی دین احمد میں کبھی آئی نہیں،اس لیئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں۔
غریب:مانگتا پیسے مصور جیب میں پائی نہیں،اس لیئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں۔عاشق:ایک سے جب دوہوئے پھر لطف یکتائی نہیں،اس لیئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں۔نابینا:مجھ میں بینائی نہیں اور اس میں گویائی نہیں،اس لیئے تصویر جاناں ہم نے بنوائی نہیں۔