جب حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسند خلافت پر متمکن ہوئے تو ابوسفیان، حضرت علی بن ابی طالب کرم اللہ وجہہ کے پاس آئے اور غصہ سے کہا کہ کیا امر خلافت، قریش کے کم درجہ اور کم حیثیت فرد کو سونپ دیا گیا؟ان کی مراد حضرت ابوبکر تھی۔ پھر اس نے تیز زبانی سے کہا کہ اگر میں چاہوں تو ان کے
مقابلے میں گھوڑوں اور جوانوں کو جمع کر دوں۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے فرمایا اے ابوسفیان! تم نے ایک عرصہ تک اسلام اور اہل اسلام سے عداوت رکھی مگر اس سے اس کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہم نے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس (خلافت) کا اہل پایا ہے۔