جب بیعت خلافت ہو گئی تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ، رنج و غم کی حالت میں اپنے گھر میں جاکر بیٹھ گئے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کے پاس آئے تو ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کو ملامت کرنے لگے کہ تم نے ہی مجھے اس بلا میں پھنسایا، پھر فرمایا کہ لوگوں میں فیصلہ کرنا بہت دشوار ہے۔
حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تسلی دی اور کہا کہ کیا تم کو رسول اللہﷺ کا یہ ارشاد معلوم نہیں، کہ والی اور حاکم اگر اجتہاد کرے اور ثواب کو پہنچے تو اس کے لئے اس فیصلہ میں دو اجر ہیں اور اگر اجتہاد میں خطا واقع ہو جائے تو اس کے لئے ایک اجر ہے۔