حضور نبی کریمﷺ عام الفتح کو جب مکہ میں داخل ہوئے تو آپﷺ نے کفار کی عورتوں کو دیکھا کہ وہ اپنی اوڑھینوں سے گھوڑوں کے چہروں پر طمانچے مار رہی ہیں، آپﷺ مسکرائے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا! اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کیا اشعار کہے تھے؟
حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فوراً وہ اشعار سنائے جو یہ ہیں ’’میں اپنی اولاد کو روؤں اگر تم لشکر کو کداء کے دونوں کناروں سے گرد اڑاتے نہ دیکھو، اونٹنیاں جو مہاروں میں ناز کرتی بلند زمین پر چڑھتی جاتی ہیں ان کے بازؤں پر پیاسے نیزے رکھے ہیں، ہمارے گھوڑے برستے بادل کی طرح رواں ہیں اور بیویاں اوڑھنیوں سے ان کے منہ پر طمانچے مارتی ہیں‘‘۔ یہ سن کر حضور نبی کریمﷺ مسکرا دیئے۔