عائشہ بنت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اپنی والدہ ام کلثوم بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے کہنے لگیں کہ میرے والد آپ کے والد سے افضل ہیں؟ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرمانے لگیں کہ کیا میں تمہارے درمیان فیصلہ نہ کر دوں؟ پھر فرمایا کہ (ایک دن) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضور اقدسﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر تھے کہ حضورﷺ نے فرمایا اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! اللہ
تعالیٰ نے تمہیں دوزخ سے آزاد کر دیا ہے۔ ام المومنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن یفرمایا کہ اسی دن سے ان کا نام ’’عتیق‘‘ ہو گیا۔ پھر فرمایا کہ حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی (ایک دن) حضورﷺ کے پاس حاضر تھے کہ آنحضورﷺ نے ان سے فرمایا اے طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ! تم ان لوگوں میں سے ہو جو اپنی زندگی کے دن پورے کر چکے ہیں۔