ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

اسی چیز نے مجھے رلایا

datetime 25  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ پروقار انداز میں بیٹھے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے محو گفتگو تھے کہ تھوڑی ہی دیر کے بعد آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے غلام سے کہا کہ پانی پلاؤ! غلام کچھ دیر کے بعد مٹی کے ایک برتن میں پانی لایا، حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے دونوں ہاتھوں سے برتن کو پکڑا اور پیاس بجھانے کے لئے اپنے منہ کے قریب ہی کیا تھا کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دیکھا کہ برتن تو شہد سے بھرا ہوا ہے۔

جس میں پانی بھی ملا ہوا ہے اور اس میں صرف شہد نہیں تھا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے وہ برتن رکھوا دیا اور وہ پانی ملا شہد نہیں پیا۔ پھر غلام کی طرف دیکھا اور اس سے پوچھا کہ یہ کیا ہے؟ غلام گھبرائے ہوئے بولا شہد ہے۔ پانی ملا شہد۔ صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ برتن کی طرف غور سے دیکھنے لگے، چند لمحات ہی گزرے تھے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیلاب بہنے لگا، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہچکیاں باندھ باندھ کر رونے لگے، روتے روتے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی آواز اور بلند ہو گئی اور آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر شدید گریہ طاری ہو گیا۔ لوگ متوجہ ہوئے اور تسلی دینے لگے اے ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ! اے خلیفہ رسول! آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کیا ہو گیا ہے؟ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس قدر شدید کیوں رو رہے ہیں؟ ہمارے ماں باپ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر فدا ہوں آخر آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سسکیاں بھر کر کیوں رو رہے ہیں لیکن صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رونا بند نہ کیا بلکہ آس پاس کے تمام لوگ بھی رونے لگے اور رو رو کر خاموش بھی ہوگئے لیکن حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مسلسل روتے جا رہے ہیں جب آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آنسو ذرا تھمے تو لوگوں نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رونے کا سبب پوچھا کہ اے ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ! اے خلیفہ رسولﷺ! یہ رونا کیسا ہے۔

آخر کس چیز نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو رلایا؟ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے کپڑے کے کنارے سے آنسو پونچھتے ہوئے اور اپنے آپ پر قابو پاتے ہوئے فرمایا میں مرض الوفات کے ایام میں نب یکریمﷺ کے پاس موجود تھا تو میں نے آنحضورﷺ کو دیکھا کہ اپنے ہاتھ سے کوئی چیز دور کر رہے ہیں لیکن وہ چیز مجھے نظر نہیں آ رہی تھی۔

آپﷺ تھکی ہوئی کمزور آوازمیں فرما رہے تھے کہ مجھ سے دور ہو جاؤ، مجھ سے دور ہو جاؤ، میں نے ادھر ادھر دیکھا مگر کچھ نظر نہیں آیا۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ میں نے آپﷺ کو دیکھا کہ آپﷺ کسی چیز کو اپنے سے ہٹا رہے تھے جبکہ آپﷺ کے پاس کوئی نظر نہیں آ رہا تھا۔ حضور اکرمﷺ نے پہلے اپنے آپ کو حوصلہ دیا پھر میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا یہ درحقیقت دنیا تھی جو اپنی تمام آرائش و نعمت کے ساتھ میرے سامنے آئی تھی۔

میں نے اس سے کہا کہ دور ہو جا، دور ہو جا! پس وہ یہ کہتی ہوئی دور ہو گئی کہ اگر آپ نے مجھ سے چھٹکارا پا لیا تو کیا ہوا! جو لوگ آپﷺ کے بعد آئیں گے وہ مجھ سے کبھی نہیں بچ سکیں گے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پریشانی میں اپنا سر ہلایا اور غم زدہ آواز میں فرمایا لوگو! مجھے بھی اس شہد ملے پانی کی وجہ سے ڈر لاحق ہوا کہ کہیں اس دنیا نے مجھے آ گھیرا نہ ہو، اسی لئے میں سسکیاں بھر کر رویا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…