ایک نو عمر سپہ سالار اسامہ بن زیدؓ اپنے سیاہی مائل سفید گھوڑے کی پیٹھ پر سوار ہیں اور شیر کی طرح نظر آ رہے ہیں دل اللہ اور اس کے رسولﷺ کی محبت سے معمور ہے اور ایمان رگ و ریشہ میں سرایت کیا ہوا ہے اتنے میں حضرت ابوبکرؓ پروقار انداز میں دوڑتے ہوئے مقام جرف میں پہنچ گئے اور لشکر کے ایک ایک سپاہی سے ملنے لگے اور ان کا جائزہ لینے لگے، پھر ان نو عمر قائد
لشکر کے پاس پہنچے، آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاؤں مبارک ریت میں دھنستے جا رہے تھے اور گھوڑوں کی سم مٹی اور گرد کو اڑا رہے تھے تو شیرکے اس بچے کو خلیفۃ المسلمین پر رحم آیا اور انتہائی ادب و احترام کے ساتھ عرض کیا، اے خلیفہ رسولﷺ! خدا کی قسم! آپ سوار ہو جائیں ورنہ میں سواری سے نیچے اتر آؤں گا۔ صدیق اکبرؓ نے فرمایا ’’خدا کی قسم! نہ تم نیچے اترو گے اور خدا کی قسم! نہ میں سوار ہوں گا۔ اگر اللہ کی راہ میں تھوڑی دیر کے لئے میرے قدم غبار آلود ہو گئے تو کیا ہوا۔